زاہد بشیر
گول//گول بازار و ملحقہ جات میں کتوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے جس وجہ سے مقامی لوگوں میں کافی تشویش پائی جا رہی ہے ۔ گول میں قائم فوجی کیمپ کے اُٹھنے کے بعد جو لاوارث کتے وہاں پر ہوتے تھے وہ گائوں گائوں میںپھیل گئے اور زیادہ تر کتوں نے بازار کا رُخ کیا جہاں انہیں کھانے پینے کی چیزیں دستیاب ہوتے ہیں گول بازار کے ساتھ ساتھ ملحقہ نالوں میں بھی ان کی موجودگی سے لوگوں میں کافی خوف پایا جا رہا ہے ۔ ماضی میں ان کتوں نے لوگوں کا بہت زیادہ مالی نقصان بھی کیا اور لوگوں کی کسی نے نہیں سنی اور آئے روز ان کی بڑھتی تعداد سے بھی لوگ کافی پریشان ہیں ۔ مقامی لوگوں و گول بازار میں دکانداروں نے کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر وقت پر ان کتوں کا کوئی علاج نہیں کیاگیا تو آنے والے وقت میں ان کی بہت زیادہ تعداد ہو گی اور پھر ان کا سامنا کرنا بہت زیادہ مشکل ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ گول بازار و ملحقہ ندی نالوں میں ان کا آنا جانا رہتا ہے اور سکولی بچوں کے ساتھ ساتھ راہگیروں کو بھی بہت زیادہ خطرہ لا حق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بالخصوص مرغ فروشوں کی جانب سے بہت ساری جگہوں پر جو گندگی ڈالی ہے اس سے بھی ان کا اضافہ ہوا ہے ۔ لوگوں نے کہا کہ جن کے گھروں میں پالتو کتے ہیں انہوں نے بھی ان کو آوار چھوڑ رکھا ہے اور شام کے بعد چلنا محال بن جاتا ہے ۔ لوگوں نے کہا کہ لوگوں نے جو کتے رکھے ہیں وہ جو بچے دیتے ہیں اُن کی تعداد بھی بہت زیارہ ہے جو بعد میں لاوارث ہو جاتے ہیں اور وہ بازار کا رُخ کرتے ہیں ۔ لوگوںنے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ وقت پر ان کتوں کا علاج کریں ان کی نس بندی کی جائے گا کہ ان کی بڑھتی تعداد کو روکا جا سکے ۔