گول میںشامٹی مندر روڈ کی حالت ابتر،دوماہ سے مسدود | دیواریں نہ کہیں نالیاں ، برسات کے پانی سے عوام پریشان

oplus_1024

زاہد بشیر
گول//گول کے شامٹی مندر روڈ کی حالت ِ ابتر کی وجہ سے یہاں کی مقامی آبادی کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہاہے ۔ اس روڈ کی تعمیر کے دوران جہاں لوگوں کے رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا وہیں زرعی اراضی کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے ۔ کئی سال تک روڈ کی کٹنگ صرف شامٹی کے مقام تک ہی کی گئی اور وہاں پر لوگوں نے آگے جانے سے منع کیا تھا اور محکمہ آر اینڈ بی نے روڈ کو وہیں چھوڑ دیا ۔ دو ماہ قبل یہاں پر ضلع ترقیاتی کمشنر رام بن آئے جنہوں نے خود موقعہ پر اس روڈ کو مندر تک قابل آمد و رفت بنایا لیکن ایک دن گزرنے کے ساتھ ہی محکمہ آر اینڈ بی نے شامٹی چشمہ کے ساتھ یہاں سیمنٹ کی پائپوں کو نکال دیا اور روڈ کو مسدود کر کے رکھ دیا ۔ مقامی شہری محمد شفیع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ روڈ کی حالت کافی ابتر ہے ۔ مقامی آبادی کے ساتھ ساتھ دوسری سماجی تنظیموں نے بھی اس روڈ کی حالت ابتر پر نہایت ہی افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ محمد شفیع نے کشمیر عظمیٰ کو موقعہ پر بتایا کہ روڈ کی کٹنگ کی وجہ سے کئی لوگوں کی اراضی کے ساتھ ساتھ رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا ہے اور اگر جلد از جلد اس کی دیواریں اور نالیاں نہیں نکالی جائیں گیں تو لوگوں کو کافی نقصان ہو گا ۔ محمد شفیع ملک نے نام نا لیتے ہوئے کہا کہ ’’یہاں کی مقامی لیڈر جو ضلع انتظامیہ میں بھی ہے ہم سے سیاسی انتقام لے رہی ہے اور محکمہ آر اینڈ بی کے آفیسرو کو یہاں ہماری اراضی دیواریں دینے سے منع کیا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ گول بائی پاس روڈ سے جہاں یہ لنک روڈ نکلتا ہے وہاں سے مندر تک پورے روڈ پر بھی مقام پر کوئی نکاس آب صحیح نہیں ہے اور عارضی طو رپر بھی کوئی نالی نہیں نکالی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج کل برسات کا موسم ہے اچانک بارشیں آتی ہیں جس وجہ سے لوگوں کے رہائشی مکانات اور زرعی اراضی کو کافی نقصان پہنچتا ہے ۔ اس دوران یہاں پر موجود پیس اینڈ ویلفیر کمیٹی کے بانی عبدالرشید بیگ نے کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کا مقام ہے جہاں ضلع ترقیاتی کمشنر نے خود دن بھر بیٹھ کر اس روڈ کو کھولا اور اسی روڈ کی حالت ابتر ہے اور بالخصوص ایک طبقہ کایہاں مندر ہے اور اس کے روڈ کی حالت ابتر ہے جو قابل تشویش ہے ۔انہوں نے ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کا کہ اس روڈکے آبِ نکاس کے ساتھ ساتھ دیواریں اور اس کی حالت کو بہتر بنایا جائے تا کہ یہاں مقامی آبادی کے ساتھ ساتھ مندر کو جانے والے عقیدت مند وں کو بھی آنے جانے میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔