یواین آئی
نئی دہلی// لوک سبھا نے کل مختلف وزارتوں اور محکموں کے سال 2025-26 کے مرکزی بجٹ کے سلسلے میں بقایا گرانٹس کے مطالبات اور تخصیص بل (3) 2025 آج منظور ہوگئے۔ اس کے ساتھ ہی بجٹ اجلاس کا دوسرا مرحلہ مکمل ہو گیا۔شام 6 بجے جیسے ہی اسپیکر اوم برلا نے گرانٹس کے مطالبات کی منظوری کا عمل شروع کیا، انقلابی سوشلسٹ پارٹی کے این کے پریما چندرن نے گرانٹس کے مطالبات منظور کرنییں طریقہ کار کی کمی کی نشاندہی کی اور کہا کہ کئی محکموں سے رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے، جس کے بغیر گرانٹ کے مطالبات کومنظور نہیں کیا جاسکتا۔مسٹر برلا نے کہا کہ ضابطہ 221 میں اسپیکر مالیاتی کاروبار کو پورا کرنے کے لئے ایوان کے سامنے رکھ سکتے ہیں۔ بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں گرانٹس کے مطالبات پاس کرانے کا وقت شام 6 بجے مقرر کیا گیا۔ اسی مناسبت سے یہ فیصلہ ماضی کی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔اس کے بعد مسٹر برلا نے ان محکموں کے نام پڑھ کر سنائے جن کے زیر التواء گرانٹ کے مطالبات منظور ہونے تھے۔ اس کے بعد ایوان نے گرانٹ کے مطالبات کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا ۔اس سے پہلے انہوں نے ووٹنگ کے لیے تمام کٹ موشن ایک ساتھ پیش کئے جنہیں ایوان نے صوتی ووٹ سے مسترد کر دیا۔اس کے بعد اسپیکر نے تخصیص بل (3) 2025 پیش کیا، جسے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے منظوری کے لیے پیش کیا، جسے صوتی ووٹ سے منظور کیا گیا اور پھر ایوان کو پیر کی صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا۔