گجرات پولیس کے ہاتھوں 2کشمیری نوجوان گرفتار

بارہمولہ//گجرات کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس)نے جمعرات کو 2006 کے دھماکہ کیس میں ایک شخص کو بارہمولہ اور دوسرے کو اننت ناگ سے گرفتار کیا۔ گجرات پولیس کے مطابق بلال احمد ڈار ولد غلام محی الدین ڈار ساکن دلنہ بارہمولہ، جو کہ 2006 میں احمد آباد کے کالوپور ریلوے اسٹیشن پر بم دھماکے کے بعد 15 سال سے فرار تھا ، اے ٹی ایس کی ٹیم نے اسے بارہمولہ سے گرفتار کیا۔معلوم ہوا ہے کہ بلال احمد دلنہ میں لڑکیوں کا درسگاہ ’ اصلاح البنات‘چلاتا تھا۔ اے ٹی ایس نے اننت ناگ کے رہائشی حسین علی ڈار کو بھی گرفتار کیا جس نے مبینہ طور پر 2009 سے پہلے 108 کلو چرس گجرات بھیجی تھی اور شبہ ہے کہ اس نے یہ رقم بھارت مخالف سرگرمیوں کے لیے استعمال کی تھی۔ دونوں کو گجرات لیجایا جا رہا ہے۔ فروری 2006 میں احمد آباد کے مرکزی اسٹیشن کالو پور ریلوے اسٹیشن پر ایک دھماکے کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوئے تاہم کوئی ہلاک نہیں ہوا۔
ڈی جی احمد آبادبھاٹیا نے بتایا ، "تحقیقات سے پتہ چلا کہ کشمیر کے دو افراداسلم اور بشیرنے کچھ نوجوانوں کو بھروچ کے ایک مدرسے میں پڑھنے کے بعد گودھرا واقعہ کی تشدد کی ویڈیو دکھا کر ان کا برین واش کے طور پر ملک میں دہشت پھیلانے پر اکسایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلال ڈار 2006 میں اس مدرسے میں زیر تعلیم تھا۔ بھاٹیا نے کہا کہ اس کے بعد ، تعزیرات ہند کے تحت سازش اور غداری کا ایک الگ مقدمہ اور غیر قانونی سرگرمیوںروک تھام ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت ان تمام ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جو اس سازش کا حصہ تھے۔ "بلال اسلم اور بشیر سے ملنے کے بعدپاکستان میں قائم لشکر طیبہ میں شامل ہوا۔ اس کے بعد اس نے 15 دیگر مسلم نوجوانوں کا برین واش کیا اور انہیں آئی ایس آئی کی مدد سے پاکستانی مقبوضہ کشمیر اور پاکستان بھیج دیا تاکہ انہیں ہتھیاروں اور بم بنانے کی تربیت دی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ اس سازش کے سلسلے میں اس سے قبل 9 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ڈی جی پی نے بتایا کہ اسلم اس وقت ایک اور کیس میں جموں و کشمیر کی جیل میں بند ہے ۔جبکہ بشیر 2016 میں جموں و کشمیر میں ایک انکانٹر میں مارا گیا تھا۔ حسین علی ڈار کی گرفتاری کے حوالے سے اے ٹی ایس کی ایک ریلیز میں کہا گیا ہے کہ اس کو ایک شنکر پرسادکیساتھ مل کر2009 میں گجرات میں 10 کلو چرس کے ساتھ گرفتار کیا تھا۔ اس معاملے میں مزید سات افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ان میں سے کچھ نے اعتراف کیا کہ مرکزی سپلائر حسین علی ڈار نے پہلے 108 کلو چرس گجرات بھیجی تھی۔