محمد تسکین
بانہال//اگست 2023 میں چیف سیکریٹری جموں و کشمیر نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ریاست جموں و کشمیر کے تمام 285 بلاکوں اور 6650 گاوں کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک (ODF ) بنایا گیا ہے اور تمام لوگوں کو بیت الخلاء کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں لیکن زمینی سطح پر سرکار کے یہ دعوے غلط ثابت ہو رہے ہیں اور ضلع رام بن کے بہت سارے علاقوں میں ابھی تک محکمہ دیہی ترقیات کی طرف سے لوگوں کو بیت الخلاء فراہم ہی نہیں کئے گئے ہیں۔ سب ڈویژن بانہال کے متعدد علاقوں میں سرکاری سکیموں کا اطلاق زمینی سطح پر عملایا نہیں لایا گیا ہے اور محکمہ دیہی ترقیات اور پنچائتی نمائندوں کی لاپرواہی ، عدم توجہی اور رشوت ستانی اور اقربا پروری کی وجہ سے مرکزی سرکار کی سکیموں سے تمام مستحقین لوگوں کو ابھی تک جوڑا ہی نہیں گیا ہے جس کی وجہ سے بیشمار سرکاری سکیموں کے فائدے عام غریب اور مستحق افراد تک ابھی تک پہنچے ہی نہیں ہیں اور اس کیلئے محکمہ دیہی ترقیات کے ملازمین اور پنچایتی نمائندوں کی کوتاہی ذمہ دار بتائی جاتی ہے۔سرکار کی طرف سے خطہ افلاس سے نیچے مفلوک الحال زندگی بسر کرنے والے گوجر بکروال طبقوں کیلئے کئی خصوصی سکیمیں موجود ہیں لیکن ضلع رام بن کی تحصیل کھڑی کی کئی گوجر بستیوں میں سرکاری سکیموں کا دور دور تک کوئی سراغ ہی نہیں ہے اور کھلے میں رفع حاجت سے پاک علاقے قرار دینے کا سرکاری دعویٰ یہاں غلط ثابت ہو رہا ہے۔ ان علاقوں میں زمینی سطح پر محکمہ دیہی ترقیات اور پنچایتی نمائندوں کی طرف سے لوگوں کو کوئی جانکاری دی ہی نہیں گئی ہے اور ہر گاوں میں مرد و خواتین کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک بنانے کیلئے ائو ڈی ایف پلس ماڈل (ODF+Model )کا سرکاری دعویٰ سرکار اور محکمہ دیہی ترقیات کی فائلوں تک ہی محدود ہو کر رہ گیا ہے۔ تحصیل کھڑی کے باوا ، آڑمرگ ، کاونہ ، آکھرن ، رامسو بلاک کے ورنال ، بجھمستہ اور سمبڑھ اور بلاک بانہال کے شابن باس ، گوجڑ ناڑ اور امکوٹ کے علاقوں میں گوجر طبقے کے لوگ آباد ہیں اور ان سب کا پیشہ مزدوری اور کھیتی باڑی ہے اور ہرسال برفباری سے پہلے ہی بیشتر مرد مزدوری کیلئے بیرون ریاستوں میں چلے جاتے ہیں تاکہ گھروں میں پڑے بال بچوں اور بزرگ والدین کیلئے روزی روٹی کمائی جا سکے۔تحصیل کھڑی اور رامسو کی متذکر بالاگوجر بستیوں میں ابھی تک محکمہ دیہی ترقیات کی طرف سے لوگوں کو بیت الخلاء فراہم نہیں کئے گئے ہیں اور تمام تر سرکاری اور محکمہ دیہی ترقیات کے دعوؤں کے باوجود مرد وخواتین کو رفع حاجت کیلئے باہر کھلے میں جانا پڑتا ہے اور سرکار کی طرف سے سو فیصدی ODF کے دعوے سراب اور بے بنیاد ثابت ہو رہے ہیں۔ضلع رام بن کی گوجر بستیوں سے تعلق رکھنے والے کئی مقامی گوجروں نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ بیشتر گوجر بستیاں بیت الخلاء کی سہولیات سے محروم ہیں اور ہر بستی کے چند ایک گھروں میں ہی بیت الخلاء کی سہولیات موجود ہیں جبکہ عام اور اپنے حق کی بات نہ کرنے والے گوجر لوگ سرکار کی اس سکیم سے محروم ہیں اور ابھی بھی انہیں کھیت کھلیانوں ، پتھروں اور درختوں کی اْوٹ میں جاکر حاجت بشری کو پورا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانہال کی گوجر بستیوں میں کھڑپنچ قسم کے لوگوں کو دو دو بار بیت الخلاء دیئے گئے ہیں جبکہ غریب مفلس اور شریف لوگوں کو اس سکیم سے باہر رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے کئی سالوں سے انہیں کہا جا رہا ہے کہ جلد ہی بیت الخلاء فراہم کئے جائینگے اور اس سال کے مارچ سے پہلے پہلے بھی ان سے کاغذی لوازمات لینے کے باوجود بھی انہیں بیت الخلاء فراہم نہیں کئے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ محکمہ دیہی ترقیات اور پنچایتی راج کی عدم توجہی کی وجہ سے پہلے ہی سے تاخیر کا شکار بیت الخلاء کا یہ معاملہ مزید تاخیر کا شکار ہو رہا ہے اور محکمہ دیہی ترقیات اور ضلع ترقیاتی کونسل کی طرف سے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے اور سزا گوجر بستیوں کو بھگتنا پڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں تعینات محکمہ دیہی ترقیات کے ملازمین اور پنچایتی نمائندوں کی طرف سے گوجر بستیوں میں سرکاری سکیموں خاصکر ODF کی مہم کے بارے میں کوئی جانکاری ہی نہیں دی گئی ہے اور ملک کی آزادی سے اب تک ضلع رام بن میں گوجر طبقے کے لوگ تعمیر و ترقی کے میدان میں بہت پیچھے رہ گئے ہیں اور سکول ، ہسپتال، پینے کا صاف پانی اور دیگر سہولیات کی قلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ دیہی ترقیات و پنچایتی راج کے نمائندے ODF کے بارے میں سرکاری کو غلط اعدادوشمار پیش کر رہے ہیں اور ان ہی اطلاعات کی بنیاد پر چیف سیکریٹری جموں و کشمیر نے اگست 2023 میں یہ دعویٰ پیش کیا تھا کہ ریاست کے تمام 285 بلاکوں میں 6650 گاوں کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک بنایا گیا ہے اور ان کا یہ دعویٰ تحصیل کھڑی کی گوجر بستیوں میں جھوٹا ثابت ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ وہ ریڈیو اور انٹرنیٹ کے ذریعے سنتے رہتے ہیں کہ مرکزی سرکار کی غریب اور عام لوگوں کے علاوہ شیڈول ٹرائب کے زمرے میں آنے والے گوجر بکر والوں کیلئے بہت ساری سکیموں سے لاکھوں اور کروڑوں لوگ فائدہ اٹھا رہے ہیں لیکن سب ڈویژن بانہال اورسب ڈویژن رامسوکی بیشتر گوجر بستیوں تک ان سکیموں کے فائدے نہیں پہنچے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف سے ہر روز سوچھ بھارت ابھیان سمیت حفظان صحت کے بارے میں بڑے بڑے پروگرام اور دعوے کئے جاتے ہیں لیکن وہیں دوسری طرف ضلع رام بن کے دیہی ترقیاتی بلاک کھڑی ، بانہال اور رامسو پوگل پرستان کی گوجر بستیوں کو بیت الخلاء کی بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری دعووں کے باوجود ان گوجر بستیوں کے مرد ، خواتین اور بچے رفع حاجت کیلئے باہر کھلے میں جانے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا ہیکہ وہ ایسے سرکاری ملازمین کے خلاف کاروائی عمل میں لائیں جن کی وجہ سے ہر گھر بیت الخلاء پہنچانے کا سرکاری پروگرام کھڑی بلاک میں ناکام ثابت ہوا ہے۔