کووِڈ- 19سے صحت یاب ہوئے مریضوں کوبھی ٹیکہ لگانا لازمی:ڈاک

سرینگر//ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا ہے کہ کوروناوائرس کی وبائی بیماری سے صحتیاب ہونے والے افراد کو بھی کووِڈ مخالف ویکیسن لگانا ضرور ی ہے ۔ایسوسی ایشن نے کہا کہ بہت سے کووڈ مثبت افراد میں اینٹی باڈیز نہیں بنتی جبکہ اینٹی باڈیز کچھ مہینوں بعد ختم ہوجاتی ہے۔  ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیرنے سوموار کو کہا کہ کووڈ –  19 انفیکشن سے صحتیاب ہونے والے افراد کو یہ ویکسین لگانی چاہئے۔ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن نے کہااگر آپ کو پہلے ہی وائرس ہو گیا ہے اور آپ ٹھیک ہو گئے ہیں تو پھر بھی آپ کو ویکسین لگانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا جن لوگوں کو یہ مرض لاحق ہوا ہے ان کی صحت یابی کے 2 ہفتوں بعد انہیں ٹیکہ لگادینا چاہئے۔اس سے قبل وائرس کے لئے مثبت تجربہ کرنے والے افراد کو بازیابی اور ویکسینیشن کے مابین 3 ماہ انتظار کرنا پڑتا تھا۔ تاہم اب اس میں تبدیلی آئی ہے۔ڈاکٹر نثار نے کہا نئے رہنما خطوط کے تحت کووِڈ –  19 کے مریضوں کو ٹیکہ لگنے کے لئے صرف 2 ہفتوں کا انتظار کرنا ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کووِڈ – 19 سے صحت یاب ہونے والے افراد ایک بار پھر وائرس سے متاثر ہو رہے ہیں۔ڈاک صدر نے کہا ہم اس تاثر میں تھے کہ اگر کوئی شخص وائرس سے متاثر ہو جاتا ہے تو وہ اینٹی باڈیز تیار کرے گا اور اسے دوبارہ بیماری نہیں ہوگی لیکن بہت سے لوگ جو کووڈ 19 سے صحت یاب ہو جاتے ہیں ان میں اینٹی باڈیز تیار نہیں ہوتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہاں تک کہ وہ لوگ جو مناسب اینٹی باڈی تیار کرتے ہیں ،ان کے اینٹی باڈیز کچھ ہی مہینوں میں ختم ہوجاتے ہیں اور وہ دوبارہ حساس ہوجاتے ہیں۔ڈاکٹر نثار نے کہا کچھ کو پہلے انفیکشن کے ایک ماہ بعد ہی کووڈ۔19 کا دوسرا مقابلہ درپیش ہے اور کچھ لوگ اسپتال میں داخل ہوگئے تھے اور حتی کہ ان کی موت بھی ہوگئی ۔انہوں نے کہا اوروائرس کی کئی ہیتوں سے صحتیاب ہونے والے مریضوں کو دوبارہ انفیکشن کا خطرہ لاحق ہے ۔ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا کہ ویکسین قدرتی انفیکشن سے کہیں زیادہ مضبوط قوت مدافعت پیدا کرتا ہے۔ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ انفیکشن کے بعد ویکسینیشن سے خود ہی ایک ویکسین سے چھ گنا زیادہ اینٹی باڈیز تیار ہوتی ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ صحتیاب افراد کو ویکسین لگانے سے ان کے مدافعتی نظام کو مزید تقویت ملے گی اور ان کی حفاظت کی جاسکے گی۔