کل ہند اردو کتاب میلہ…سوچ پیدا کرنے کیلئے علم سے رشتہ ناگزیر :مولانا اسرارالحق قاسمی

کشن گنج//کتابوں سے دوستی کرنے کی اپیل کرتے ہوئے رکن پارلیمنٹ مو لانا اسرارالحق قاسمی نے کہا کہ سوچ اس وقت پیدا ہوتی ہے جب علم سے رشتہ استوار ہوتا ہے اور علم کتاب سے آتی ہے ۔   آج یہاں 22واں کل ہند اردو کتاب میلہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وہی قوم آگے بڑھتی ہے جس کے پاس سوچ ہوتی ہے ۔سوچ کی محرک کتاب کا ایک فائدہ یہ بھی ہوتا ہے کہ اس کے پڑھنے والے ادھر ادھر کی خرافات سے بچ جاتے ہیں۔میلے کا اہتمام قومی کونسل برائے فروغ اردوزبان نے ہیومن چین اور توحید ایجوکیشنل ٹرسٹ کے اشتراک کیا ہے ۔  مولانا نے کشن گنج میں بزم اردو لائبریری کے قیام کے حوالے سے کہاکہ اس کے لئے و ہ اپنی پارلیمانی فنڈ دینے کے لئے تیار ہیں اور اس کے لئے جو بھی ممکن ہوگا کیا جائے گا۔  قومی کونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر ارتضی کریم نے کتاب میلے کا افتتاح کرتے ہوئے کہاکہ وہ اردو کے مستقبل کے حوالے سے نہ خوف زدہ ہیں اور نہ ہی مایوس۔انہوں نے کہاکہ اردو کے حوالے سے بہت سے خدشات اورتشویشات کا اظہار کیا جاتارہا ہے اور یہ کوئی آج کل کی بات نہیں ہے آزادی کے بعد سے اسی موضوع پر بات کی جاتی رہی ہے لیکن ارود نہ صرف زندہ ہے بلکہ اس نے اپنے وطن کے ساتھ بیرون ممالک میں بھی اپنی دنیا بسالی ہے یہ اس زبان کی خوبصورتی، شیرینی اوردوام کی علامت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ گنگا جمنی تہذیب اور سیکولر زم کی ایک روشن علامت کی حیثیت رکھنے والی اردو زبان نے ملک کے تمام صحتمندتحریکوں ا و رجحانات کو آگے بڑھانے میں اہم کردارادا کیا ہے ۔وزارت فروغ انسانی وسائل کے تحت کام کرنے والے قومی اردو کونسل کا مقصد اردو زبان کی ہمہ جہت ترقی اور اردو کو روزگار سے جوڑنا ہے اس میں کونسل بہت حد تک کامیاب بھی رہی ہے ۔ اس مقصد کی تکمیل کی غرض سے کونسل ملکی سطح پر کام کر رہی ہے اور جس کے خوش آئندہ نتائج بھی سامنے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت نہایت تندہی اور انہماک سے اردو کے فروغ اور اشاعت میں لگی ہے لیکن سرکاری مراعات اور تعاون کی بنیاد پر ہی اردو کی ترقی ممکن نہیں ہے بلکہ اس کے لئے ہمیں اپنے گھروں میں مادری زبان کے طور پر اردو رائج کرنے کی ضرورت ہے اور ہمیں اردو کا رونا چھوڑ کر اپنے اپنے گھروں میں اردو کا چراغ روشن کرنا چاہئے ۔  انہوں نے کہاکہ صوبہ بہار میں یہ اپنی نوعیت کا دوسرا کل ہند کتاب میلہ ہے ۔ سرزمین سیمانچل کے لئے یہ فخر کی بات ہے کہ میلے کے لئے اس خطہ کا انتخاب کیا گیا جس کے لئے ہیومن چین کے صدر انجینئر محمد اسلم علیگ اور توحیدایجوکیشنل ٹرسٹ کے چیرمین مولانا مطیع الرحمانی مدنی کا شکرگزارہوں اور اسی کے ساتھ ضلع انتظامیہ ، میڈیا سے وابستہ افراد اور بالخصوص یہاں کے عوام کا بے حد شکرگزار ہوں۔ نو منتخب رکن پارلیمنٹ راجیہ سبھا اور کٹیہار میڈیکل کالج کے چیرمین احمد اشفاق کریم نے تعلیم پر توجہ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ یہ علاقہ صلاحیت کے اعتبار سے قطعی پسماندہ نہیں ہے اور اس خطے کے لوگ تمام شعبہ حیات میں مل جائیں گے ۔ انہوں نے عزم کی ضرورت پر زور دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ اگر عزم نہیں ہوتا تو کٹیار میڈیکل کالج کا قیام ممکن نہیں ہوتا۔یو این آئی