Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

کانگڑی اور فیرن کا حسین امتزاج

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: December 24, 2020 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
9 Min Read
SHARE
موسم کی تبدیلی ایک قدرتی عمل ہے اور اس عمل سے پوری دنیا واقف ہے۔ پوری دنیا میں موسم تبدیل ہوتے رہتے ہیں ۔ہر موسم کی اپنی اہمیت اور افادیت ہے۔ بہار، گرما، خزاں، سرما ،کسی بھی موسم کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے۔ سرما کا موسم اگر چہ ہر جگہ سردی کی سوغات لے کر آتا ہے تاہم کشمیر میں سرما کی الگ ہی اہمیت اور انفرادیت ہے۔ کشمیر میں اس موسم میں برفباری ہوتی ہے بلکہ بہت زیادہ برفباری ہوتی ہے اور خون جما دینی والی سردی ہوتی ہے۔ 21 دسمبر سے شروع ہونے والے چلہ کلان میں کشمیر کے نل، ندی، نالے وغیرہ جم جاتے ہیں۔ اس دوران لوگ گھروں کے اندر رہنے کو ہی ترجیح دیتے ہیں۔ کشمیر کے لوگ برفباری کی وجہ سے سال کے تقریباً چار مہینوں کے لیے محصور ہو کر رہ جاتے ہیں اور اس دوران کشمیری اُنہی سوکھی سبزیوں پر گزارہ کرتے ہیں جو انہوں نے بہار کے موسم میں جمع کی ہوں یا سکھائی ہوں ۔یعنی کشمیری لوگوں کو بہار کے موسم میں ہی سرما کے لیے مکمل تیاری کر لینی پڑتی ہے۔ سرما کے ان چار مہینوں میں سب سے زیادہ پریشانی سردیوں سے ہوتی ہے۔ کشمیر کے مردوں کی ایک بڑی تعداد ملک کی مختلف ریاستوں کا رخ کرتی ہے جہاں وہ مزدوری بھی کرتے ہیں اور سردی سے بھی بچتے ہیں با۔قی لوگ سردیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے طرح طرح کے ہتھکنڈے آزماتے ہیں تاہم سرما کے موسم میں بجلی کی آنکھ مچولی کچھ زیادہ ہی عروج پر ہوتی ہے جس وجہ سے بجلی پر چلنے والے جدید آلات پھیکے پڑ جاتے ہیں۔
 سردی کا مقابلہ کرنے کے لیے کانگڑی سب سے زیادہ موثر ثابت ہو رہی ہے ۔کشمیری لوگ صدیوں سے کانگڑی کا استعمال کرتے آ رہے ہیں۔ کانگڑی کے لفظی معنی مٹی کی انگیٹھی یا آتش دان کے ہیں۔ کانگڑی دراصل بید کی لچکدار ٹہنیوں سے بنی ہوئی ایک خوبصورت ٹوکری ہوتی ہے جس کی ہتھی ہوتی ہے اور اس کے اندر پکی مٹی کی ایک موٹی انگیٹھی( کْنڈل) نصب ہوتی ہے۔ اس میں دہکتے ہوئے کوئلے ڈالے جاتے ہیں جو انسان کو سات سے آٹھ گھنٹے گرم رکھتے ہیں اور تقریباً ہر کشمیری کانگڑی نام کی چیز کو اپنے ساتھ لے کر چلتا ہے۔ اس سے آدمی اپنے آپ کو گرم رکھتا ہے۔ شام کو سونے سے پہلے کانگڑی سے بستر گرم کیاجاتا ہے جبکہ دن میں کانگڑی فیرن کے اندر اٹھائی جاتی ہے۔
 کانگڑی کشمیری روایت کا حصہ بن چکی ہے۔ اس کے بغیر کشمیر میں سرما گزارنے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا ہے۔ کانگڑی بنانے والے لوگ (چھج ساز) اسی کاروبار سے اپنی روزی روٹی کماتے ہیں۔ گاہکوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرانے کے لئے چھجساز بہت خوبصورت اور دلکش کانگڑیاں بناتے ہیں اور جگہ جگہ جا کر بیچتے ہیں۔کشمیر میں چرار شریف کی کانگڑی بہت مشہور ہے جسے یہاں کے لوگ بڑے شوق سے خریدتے ہیں ۔کانگڑی میں استعمال ہونے والے مٹی کے برتن( کْنڈل) سے کمہاروں کی بھی اچھی خاصی کمائی ہوتی ہے۔ کانگڑی کی قیمت دو سو سے آٹھ سو تک ہو سکتی ہے۔ یہ سب کانگڑی کی بناوٹ اور مواد پر انحصار کرتا ہے۔ کانگڑی کشمیری تہذیب و ادب کا حصہ بن چکی ہے۔کانگڑی کے ساتھ ایک ژالن(چبھو) نام کی چیز ڈوری سے باندھ کر رکھی جاتی ہے جو کانگڑی کے ساتھ لٹکتی رہتی ہے،جو کانگڑی میں موجود کوئلے کو بیچ بیچ میں الٹ پلٹ کرنے کے کام آتی ہے جس سے حرارت میں اضافہ ہوتا ہے۔ کانگڑی کبھی کبھی خطرناک بھی ثابت ہو سکتی ہے۔ کبھی ہاتھ سے گر جائے تو قیمتی سے قیمتی کپڑا بھی پل بھر میں راکھ ہو جاتا ہے بلکہ ہاتھ پیر جلنے کی بھی نوبت آتی ہے۔ خدا نخواستہ کبھی جھگڑا ہوتا ہے تو اس وقت بھی اس ہتھیار کا استعمال مخصوص انداز میں کیا جاتا ہے۔ اگر اس کی نوبت نہ بھی آئے تاہم کانگڑی چلانے کی دھمکی ضرور دی جاتی ہے تو یوں کہہ سکتے ہیں کہ کانگڑی کا استعمال بڑی ہوشیاری کا کام ہے اور بچوں کو تو کانگڑی کے استعمال سے پرہیز ہی کرنا چاہیے۔
کانگڑی کو فیرن کے اندر اٹھایا جاتا ہے۔ فیرن اونی کپڑے کا بنا ہوا ایک لمبا کْرتا ہوتا ہے جس کی لمبائی گھٹنے سے نیچے تک ہوتی ہے جو باقی پہنے کپڑوں کے اوپر پہنا جاتا ہے جس کے دائیں جانب ایک جیب ہوتی ہے۔ فیرن کشمیر کا روایتی لباس ہے۔ فیرن اور کانگڑی کا آپس میں میں چولی دامن کا ساتھ ہے۔ کشمیری لوگ صدیوں سے فیرن کا استعمال کرتے آ رہے ہیں۔ موجودہ دور میں مختلف انداز میں فیرن سلوائے جاتے ہیں اور درزی حضرات فیرن بنانے میں اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں تاکہ لوگ ان سے فیرن خریدیں۔ فیرن پر کئی بار سرکار کی طرف سے پابندی لگانے کے حکم نامے بھی جاری کر دیئے گئے ۔ کبھی فیرن کو سکیورٹی رسک قراد دیا گیا تو کبھی یہ بتا کر پابندی لگائی گئی کہ اس سے ملازمین سستی اور کاہلی کا شکار ہو جاتے ہیں اور ٹھیک طرح سے اپنا کام نہیں کر پاتے ہیں تاہم جن محکموں میں ابھی تک ڈرس کوڈ متعین نہیں کیا گیا ہے وہ سرما میں فیرن کا استعمال کرتے ہیں۔ اس لباس کا استعمال برابر جاری ہے۔ بڑے بڑے آفیسرز بھی فیرن پہنتے ہیں تو کبھی ٹیلی ویژن پر آنے والے مہمان فیرن پہن کرجلوہ گرہوجاتے ہیں۔ کبھی سیاست دان عوامی مجلسوں میں فیرن پہن کر آتے ہیں اور لوگوں کا دل جیتنے کی کوشش کرتے ہیں اور اس روایتی لباس کی شان بڑھاتے ہیں۔ کشمیر کے مرد و زن فیرن کا استعمال کرتے ہیں۔ کشمیری عورتیں فیرن پر نقش و نگاری کا کام کروا کے فیرن کے ساتھ ساتھ اپنی خوبصورتی بڑھاتے ہیں۔ یہاں تک کہ فیرن پر دس بیس ہزار کا تِلا لگایا جاتا ہے۔فیرن پر گلکاری کرنے سے فیرن پْر کشش بن جاتا ہے۔ یہ کام ہاتھوں سے بھی کیا جاتا ہے اور مشین سے بھی تاہم ہاتھ سے لگایا ہوا تِلا بہت خوبصورت بھی ہوتا ہے اور مہنگا بھی۔ کبھی کبھی فیرن ریاست سے باہر بلکہ ملک سے باہری لوگوں کو بھی بطور تحفہ پیش کیا جاتا ہے۔ عام طور پر کہا جاتا ہے کہ فیرن یا پھرن فارسی لفظ پیراہن کی بگڑی ہوئی شکل ہے جس کے معنی لباس کے ہیں ۔
کشمیر میں کانگڑی اور فیرن کے بغیر سرما کا وقت گزارنا بہت ہی مشکل ہے ۔فیرن اور کانگڑی ایسے دو ہتھیار ہیں جن سے ٹھٹھرتی سردی کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے اور یہ دونوں کشمیری تہذیب، تمدن، ادب اور ثقافت کا حصہ ہیں۔ کشمیر میں سرما کا ایک مثبت پہلو یہ بھی ہے کہ اس دوران دنیا کے کونے کونے سے سیاح کشمیر کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہونے کے لیے کشمیر کا رخ کرتے ہیں۔ کشمیر کے مختلف صحت افزا مقامات خاص طور گلمرگ میں کافی چہل پہل ہوتی ہے۔ کشمیر کے پہاڑوں اور میدانوں میں سفید چادر بچھی ہوئی ہوتی ہے۔ اس دوران کشمیری لوگ گرم ملبوسات کا اہتمام کرتے ہیں تاکہ سردی سے بچا جا سکے ۔سرما میں پوری وادی برف کی لپیٹ میں ہوتی ہے ہر طرف سے دلکش نظارہ دیکھنے کو مل رہا اور ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے کوئی دلہن سفید چادر اوڑھے دولہے کا انتظار کر رہی ہو۔
رابطہ۔اویل نورآباد
فون نمبر۔7006738436
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

۔9500بنکر دستیاب، شہری علاقوں میں بھی تعمیرکئے جائینگے:ڈلو متاثرہ خاندانوں کی واپسی فورسز کی کلیئرنس کے بعد ممکن،ڈاکٹروں کی کمی دور کرنے کے اقدامات جاری
پیر پنچال
بوتلوں اور ڈبوں میں پیٹرول اور ڈیزل کی فروخت پر پابندی
صنعت، تجارت و مالیات
جنگ بندی اعلان کے بعد تاریخی مغل روڈ پر بھی رونق واپس لوٹ آئی پیرپنچال میں لوگوں نے راحت کی سانس لیکر اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کردیں
پیر پنچال
ریکی باں ملہت پل تکمیل کے باوجود عوام کیلئے تاحال بند عام لوگوں کو پریشانی کا سامنا ، عوامی حلقوں میں تشویش کی لہر
پیر پنچال

Related

کالممضامین

! پہلگام قتل عام | جو سرحد کے آرپار تباہ کاریوں کی وجہ بنا قلم قرطاس

May 13, 2025
کالممضامین

جنگ حل نہیں! امن ہی اصل فتح ہے فکر و فہم

May 13, 2025
کالممضامین

آتشی گولہ باری اور شہر پونچھ کی تباہی | قاری محمد اقبال کی شہادت کا آنکھوں دیکھا احوال آنکھوں دیکھی

May 13, 2025
کالممضامین

! ہندوپاک جنگ ٹل تو گئی لیکن خاصی تباہی کے بعد حق نوائی

May 13, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?