عظمیٰ نیوزسروس
ادھم پور//مرکزی وزیر اور ادھم پور-ڈوڈہ- کٹھوعہ لوک سبھا حلقہ کے بی جے پی امیدوار ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کانگریس والمیکیوں، او بی سی، درج فہرست قبائل، درج فہرست ذات اور مہا جرین کو حقوق دینے کی مخالفت کر رہی ہے۔ ادھم پور پنچایت اور شہری علاقوں میں انتخابی مہم کے دوران کئی عوامی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کانگریس کے بعد آنے والی حکومتوں کے امتیازی رویے کی وجہ سے آزادی کے بعد 60 سے 70 سال تک والمیکیوںو دیگر طبقوں جو حقوق سے محروم رکھا گیا ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ہی آئینی تبدیلیاں لائی گئیں اور جموں و کشمیر میں والمیکیوں کو اپنی اہلیت اور محنت کی بنیاد پر اعلیٰ سطح پر تقرری کی خواہش کرنے کا مساوی موقع ملا ہے۔کانگریس پارٹی سے اپنی پوزیشن واضح کرنے کو کہتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ادھم پور-کٹھوعہ-ڈوڈہ لوک سبھا حلقہ 2014 سے پہلے کئی سالوں اور دہائیوں تک کانگریس کے امیدواروں کی نمائندگی کر رہے تھے لیکن انہوں نے جان بوجھ کر سماج کے ان طبقات کے حقیقی حقوق سے انکار کیا۔انہوں نے کہاکہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی تھے جنہوں نے درج فہرست قبائل کو سیاسی ریزرویشن دیا تاکہ سماج کے ان طبقات سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی اب ایم ایل اے اور وزیر بننے کی خواہش کر سکیں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ کانگریس پارٹی کی ایک طویل تاریخ ہے کہ وہ درج فہرست ذاتوں کو صرف اپنے ووٹ حاصل کرنے کے لئے زبان کی خدمت کرتی ہے، لیکن زمینی طور پر اس نے ہمیشہ درج فہرست ذاتوں کے مفادات کے خلاف کام کیا ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ ایک انوکھا معاملہ ہے کہ 1947 میں برصغیر کی تقسیم کے بعد ہندوستان منتقل ہونے کے بعد چھ دہائیوں سے زیادہ عرصے تک مغربی پاکستان سے آنے والے مہاجرین کو کانگریس کی حکومتوں نے شہریت کے حقوق نہیں دئیے ۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مودی حکومت کی پہلی دو میعادیں ماضی کی غلط فہمیوں کو دور کرنے اور کانگریس اور اس کی اتحادی حکومتوں کے ذریعہ چھوڑے گئے خلاء کو پْر کرنے میں لگ گئیں۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ وزیر اعظم مودی کی تیسری میعاد پچھلی دو میعادوں کے فوائد کو مستحکم کرنے کے لئے وقف ہوگی اور ادھم پور-کٹھوعہ-ڈوڈہ حلقہ شمالی ہند کے ایک اہم مرکز کے طور پر ابھرے گا۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ کانگریس حکومتوں کے ذریعہ نظر انداز کئے گئے سماج کے کمزور طبقات بہت جلد سماج کے دیگر طبقات میں اپنے ہم منصبوں کے برابر ہوجائیں گے۔