عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//محکمہ موسمیات نے شمالی ہندوستان کے متعدد علاقوں میں بارش، ژالہ باری اور برفباری کا انتباہ جاری کیا ہے۔ دراصل مغربی ہمالیائی خطے میں ویسٹرن ڈسٹربنس فعال ہو گیا ہے، جو 16مارچ تک مختلف ریاستوں میں بارش اور درجہ حرارت میں کمی کا سبب بنے گا۔گزشتہ روز سے یعنی 13 مارچ سے ہی کئی ریاستوں میں موسم میں نمایاں تبدیلی دیکھی گئی۔ دہلی اور اس کے مضافات میں رات کے وقت بارش اور ژالہ باری ریکارڈ کی گئی، جس کے باعث درجہ حرارت میں کمی آئی۔رپورٹ کے مطابق دن کے وقت بادلوں کی موجودگی سے سورج کی شدت کم رہی اور گرمی سے عارضی راحت ملی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چند دنوں میں بھی یہی صورتحال برقرار رہ سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات اور نجی موسمیاتی ایجنسی اسکائی میٹ کے مطابق، مغربی ہمالیائی خطے میں 16مارچ تک ہلکی سے درمیانی درجے کی بارش اور کچھ علاقوں میں برفباری ہو سکتی ہے۔جموں و کشمیر، لداخ، گلگت بلتستان، مظفر آباد اور ہماچل پردیش کے کچھ حصوں میں 14 مارچکو شدید بارش اور برفباری کا امکان ہے۔ پنجاب، ہریانہ، مغربی اتر پردیش اور راجستھان میں 14-15 مارچ کو ہلکی سے درمیانی بارش متوقع ہے۔ مشرقی اتر پردیش میں بھی 15 مارچ کو بارش کی توقع ہے۔ جبکہ آسام، میگھالیہ، ناگالینڈ، منی پور، میزورم اور تریپورہ میں 16 مارچ کو بکھری ہوئی بارش اور گرج چمک کی پیش گوئی کی گئی ہے۔دہلی میں آج بھی بادل چھائے ہوئے ہیں اور کسی بھی وقت ہلکی بارش یا بوندا باندی ہو سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق یہاں دن کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33 ڈگری سیلسیس اور کم از کم درجہ حرارت 19 ڈگری سیلسیس رہنے کا امکان ہے۔شمالی ہندوستان کے علاوہ، سکم اور اروناچل پردیش میں بھی بارش اور برفباری کی پیش گوئی کی گئی ہے، جبکہ مشرقی اور شمال مشرقی ہندوستان کے کچھ علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔مارچ کے آغاز سے ہی ہندوستان کے کئی علاقوں میں شدید گرمی کا سامنا تھا، خاص طور پر گجرات، مہاراشٹر اور راجستھان میں درجہ حرارت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔ تاہم، حالیہ بارشوں اور بادلوں کے باعث شمالی اور وسطی علاقوں میں درجہ حرارت میں کمی آئی ہے، جو لوگوں کے لیے عارضی راحت کا سبب بن سکتا ہے۔