عاصف بٹ
کشتواڑ//بدھ کی شام ضلع کشتواڑ کے دچھن علاقہ میں رونما ہوئے سڑک حادثے میں ایک ہی علاقے سے تعلق رکھنے والے دونوں نوجواں کی آخری رسومات جمعرات کی دوپہرآبائی گائوں میں ادا کی گئیں جس دوران ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔سڑک حادثے میں لقمہ اجل بنے 26سالہ ا رسلان احمد کی نماز جناز ہ گیارہ بجے ادا کی گئی جبکہ 23سالہ ہلال احمد کی نماز جنازہ دوپہر بارہ بجے ادا کی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔پورا علاقہ سوگوار تھا اور ہرایک کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے۔ آخری رسومات ادا کرنے کے دور ان پلماڑ و اسکے قریبی علاقوںسےبلالحاظ مذہب و ملت ہندوبراداری کے لوگ بھی وہاں موجور رہے جبکہ پورا علاقہ سوگ میں ڈوبا ہوا ہےاور ہر آنکھ نم ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ ہلال احمد کے والد فاروق احمد کی چالیس روز قبل اچانک حرکت قلب بند ہونے کے سبب موت واقع ہوئی تھی اور ابھی خاندان ایک ماتم سے باہر نہیں نکل پایا تھا کہ بیٹے کی موت نے پورے خاندان کو دوبارہ ماتم میں ڈال دیا۔ ہلال کے بھائی بلال نے بتایا کہ والد کی موت کے بعد اب بھائی کی موت ہم پر سیدھا جیسے قیامت برپاہوئی ہوئی، ہمارے سبھی خواب اب چکنا چور ہوگئے، اب ہمارا کوئی پوچھنے والا نہیں ہوگا ۔ ارسلان کے رشتہ دار نے بتایا کہ ارسلان تین بہنوں کا واحد بھائی تھا۔ارسلان نےاپنی دو بہنوں کی شادی چند ماہ قبل اپنے خرچے سے کرائی تھی اور گزشتہ دو سال سے پاور پرجیکٹ کمپنی میں مزدوری کرکے اپنے والد کا ہاتھ بٹاتا تھا لیکن اب اس خاندان کا کوئی سہارا نہیں ہے ۔اس حادثے میں تیرہ افراد زخمی ہوئے ہیںجن میں سے سات افراد کو مزید علاج و معالجے کیلئے میڈیکل کالج جموں منتقل کیا گیاجن میں سے دو افراد کی حالت نازک بنی ہوئی ہے جبکہ چھ افراد کا علاج ضلع ہسپتال کشتواڑ میں جاری ہے۔وہیں پروجیکٹ میں جمعرات کو کام معطل رہا۔