نواز رونیال
رام بن //رام بن کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ ہسپتال رام بن وریندر ترشل نے خواتین وارڈ میںتعینات ڈاکٹروںپر لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ ایک جھوٹا پرو پیگنڈا وائرل کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ رام بن ہسپتال کے خواتین وارڈ میں ایک حاملہ خاتون 17 مئی کو ضلع ہسپتال میں صبح دس بجے زچگی کے لئے داخل کروائی گئی اور ڈاکٹروں کی جانب سے تین مرتبہ چیک آپ کے باوجود خاتون کے تیماردار (ساس) نے ڈاکٹر اور نیم طبی عملہ کے ساتھ بدکلامی کی اور انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دی جس کی اطلاع میڈیکل سپر ناٹینڈنٹ کو دی گئی انکی ہدایت پر حاملہ خاتون کو مزید علاج کیلئے میڈکل کالج جموں ریفر کر دیا گیا تھا جہاں زچہ اور بچہ دونوں صحتیاب ہیں۔آفیسر موصوف نے بتایا کہ مسلے کے دو دو دن کے بعد جموں سے ایک عورت نے سوشل میڈیا پرویڈ وائرل کر کے ڈاکٹروں پر بے بنیاد الزامات لگائے اور ڈاکٹر کے خلاف ناشائستہ زبان کا استعمال بھی کیا۔انہوں نے بتایا کہ مسئلے کو سنجیدگی کیساتھ دیکھتے ہوئے حکام کی جانب سے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جس نے تفصیلی تحقیقات کی اور اس میں سوشل میڈیا پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ثابت ہوئے ۔اس سلسلے میں ضلع ہسپتال میں تعینات ڈاکٹرنے میڈیکل سپرناٹینڈنٹ ایک تحریری شکایت دی ہے جو انہوں نے تھانہ پولیس، رام بن کو بھیجی ہے اور معاملہ درج کرنیکی سفارش بھی کی ہے۔