اشتیاق ملک
ڈوڈہ //نیشنل کانفرنس بہتر جموں و کشمیر بنانا چاہتی ہے اور ہمارا انتخابی منشور حقیقت و سچائی پر مبنی ہے،بی جے پی جموں میں کچھ، وادی میں کچھ اور بانہال ڈوڈہ میں کچھ اور بات کرکے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے،بھاجپا دور میں جموں صوبہ میں ملی ٹینسی میں اضافہ ہوا ہے اور حالات بد سے بدتر ہو گئے ہیں ،پچھلے دس سال کے عرصہ میں بھاجپا سرکار کی ڈبل انجن سرکار نے تکلیف و پریشانی کے سوا کچھ نہیں دیا۔ ان باتوں کا اظہار سابق وزیر اعلیٰ و نائب صدر نیشنل کانفرنس عمر عبد اللہ نے بھدرواہ میں عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس جو بات جموں میں کرتی ہے وہی بات بانہال، ڈوڈہ و وادی میں کرتی ہے لیکن ہمارے مخالفین صبح ایک و شام کو دوسری بات کرتے ہیں،بھدرواہ اسمبلی حلقہ سے نیشنل کانفرنس امیدوار کھڑا کرنے کا سہرا فاروق عبداللہ کے سر جاتا ہے جس نے کانگریس کی اعلیٰ قیادت کو اس بات پر قائل کیا یہاں عرصہ دراز سے نیشنل کانفرنس کے کارکن ہل والا بٹن نہ دبانے سےہر بار مایوس ہو جاتا ہے. انہوں نے کہا کہ پارٹی کارکنوں کی مایوسی کو دور کرنے و تنظیم کی مضبوطی کیلئے فاروق عبداللہ نے کانگریس کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا اور محبوب اقبال کو اس حلقہ سے امیدوار میدان میں اتارا جسے بھاری اکثریت سے کامیاب بنانا آپ لوگوں کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے حالات سے عوام بخوبی واقف ہے اور پچھلے دس سال میں تباہی، بربادی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی جب بھی لوگوں سے ووٹ مانگتی تو ڈبل انجن والی سرکار بنانے کا نعرہ لگاتے ہیں اور کہتے ہیں ڈبل انجن کو ووٹ دو ڈبل ترقی ہوگی۔ عمر عبد اللہ نے کہا کہ دس سال سے جموں و کشمیر میں ڈبل انجن کی سرکار سے واسطہ پڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے مفتی محمد سعید و مودی کی شکل میں ڈبل انجن کی سرکار دیکھی، پھر محبوبہ مفتی و مودی سرکار اور اس کے بعد جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر کے راج بھون کے ذریعے ڈبل انجن سرکار چلائی پہلے ستیہ پال ملک، پھر مرمو اور آج منوج سنہا کی ڈبل انجن سرکار سے واسطہ پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈبل انجن کا کہیں کوئی فائدہ نہیں ہوا بلکہ ہر لحاظ سے عوام کو پریشانی، مصیبتوں و تکلیف، مہنگائی و بے روزگاری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر آج بے روزگاری کے لحاظ سے پہلے نمبر پر پہنچ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی عادت ہے کہ وہ کشمیر میں ایک بات اور جموں میں دوسری بات کرتے ہیں۔انجینئر رشید کی عبوری ضمانت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے سازش کے تحت انہیں صرف بیس دنوں کے لئے جیل سے باہر نکالا اور پارلیمنٹ انتخابات میں اروند کیجریوال کی رہائی کےوقت بھاجپا نے طرح طرح کے سوالات اٹھائے تھے لیکن آج انجینئر رشید کا استقبال کرنے والے یہی بی جے پی کے لوگ میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ انجینئر رشید کی رہائی کا مقصد کشمیر میں ووٹوں کی تقسیم کرکے چھوٹی جماعتوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بی جے پی اس کے ذریعے اپنا پلڑا بھاری کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے 35سال تک ہندوستان سے الگ ہو کر پاکستان کے ساتھ جانے کی بات کی آج بی جے پی ان کے ساتھ سرکار بنانے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کثیر تعداد میں آزاد امیدواروں کو بھاجپا نے ہی میدان میں اتارا ہے۔عمر عبد اللہ نے کہا کہ گذشتہ دنوں وزیر داخلہ نے جموں میں بی جے پی کا انتخابی منشور جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم کانگریس و نیشنل کانفرنس کے ساتھ حکومت نہیں بنائیں گے بلکہ ہم لوگوں کی مدد حاصل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی جماعت اسلامی، انجینئر رشید، الطاف بخاری، ڈی پی اے پی و دیگر چھوٹی جماعتوں کی مدد سے حکومت بنانا چاہتی ہے۔عمر عبد اللہ نے الزام لگایا کہ ان سبھی چھوٹی جماعتوں و آزاد امیدواروں کو بھاجپا نے اپنی مدد کے لئے میدا میں اتارا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے آج پھر سے بندوقیں تقسیم کرنے کی مہم چلائی اور ایک پروپیگنڈہ کے تحت اپنے ورکروں میں بندوقیں تقسیم کیں۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی و حکومت کی سب سے بڑی ناکامی کا ثبوت بندوقوں کی تقسیم ہے۔عمر عبد اللہ نے بی جے پی پر صوبہ جموں میں ملی ٹینسی کو بڑھاوا دے کر حالات خراب کئے۔انہوں نے کہا کہ 2014سے پہلے جن علاقوں کو ہم نے ملی ٹینسی سے آزاد کیا تھا بی جے پی نے دوبارہ یہاں ملی ٹینسی پھیلائی۔انہوں نے کہا کہ جموں کو بچانا ہے بٹن کو دبانا ہے کا نعرہ بی جے پی کا غلط اور بے بنیاد ہے ان لوگوں نے دوبارہ جموں کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر نیشنل کانفرنس کی حکومت وجود میں آتی ہے تو صوبہ جموں کو پوری طرح سے ملی ٹینسی سے آزاد کیا جائے گا۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی وہ اپنے ووٹ کا جائز استعمال کریں اور نیشنل کانفرنس کے امیدواروں کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنائیں۔عمر عبد اللہ نے اپنے انتخابی منشور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی وعدوں کے علاوہ بہتر جموں و کشمیر بنانا ہماری اولین ترجیح رہے گی۔انہوں نے کہا کہ خطہ چناب میں درجنوں پروجیکٹوں پر کام چل رہا ہے لیکن بدقسمتی سے مقامی نوجوانوں کو نظر انداز کرکے باہر کے لوگوں کو فائدہ پہنچایا جارہا ہے لیکن ہماری حکومت میں جو پروجیکٹ جہاں شروع ہوگا روزگار بھی وہیں کے نوجوانوں کو ملے گا۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی سرکار ہمارے وسائل کا غلط استعمال کرکے بیرونی ریاستوں کے لوگوں کو فائدہ پہنچا رہی ہے لیکن ہم اسے برداشت نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے دس برس میں بی جے پی حکومت نے مہنگائی، بے روزگاری و پریشانی کے سوا کچھ نہیں دیا لیکن اب بہت جلد ان مسائل کا خاتمہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی صرف بڑی بڑی باتیں کرنے میں ماہر ہیں لیکن عوام کو دس سال کے عرصے میں پریشانی و تکلیف کے سوا کچھ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ دس سال کا حساب عوام کے سامنے پیش کریں کہ انہوں نے کس نوجوان کو نوکری دی۔