عظمیٰ نیوز سروس
راجوری//جموں و کشمیر اسمبلی میں بی جے پی کے ایم ایل اے اور لیڈر آف اپوزیشن سنجیو شرما نے بڈھال راجوری میں ہونے والی پراسرار اموات کے معاملے پر جموں و کشمیر حکومت کے غیر ذمہ دارانہ رویے پر شدید تنقید کی ہے۔گزشتہ دس دنوں کے دوران، تین خاندانوں کے 16 افراد پراسرار حالات میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، جس نے پورے علاقے کو صدمے میں مبتلا کر دیا ہے۔شرما نے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ اس سانحے پر توجہ دینے کے بجائے برفباری اور اسکیئنگ سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، جب کہ لوگ اپنی جانیں کھو رہے ہیں۔موصوف نے کہاکہ ’’وزیر اعلیٰ کو پہلے دن سے ہی اس صورت حال پر فوری ردعمل ظاہر کرنا چاہیے تھا، لیکن انہوں نے اپنے وزراء کو بھیجنا ہی کافی سمجھا، جو بڈھال جانے کے بجائے کوٹرنکہ میں میٹنگ کرنے کے بعد واپس چلے گئے۔ یہ سب آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔بی جے پی لیڈر نے الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ نے جمعہ کو صرف اس وقت میٹنگ بلائی جب بی جے پی کے رہنماؤں نے علاقے کا دورہ کیا اور عوام کے مسائل کو اجاگر کیا۔سنجیو شرما نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کی سربراہی میں جموں و کشمیر حکومت کو اس مسئلے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا کیونکہ اب تک سولہ معصوم جانیں ضائع ہو چکی ہیں، جس نے مقامی آبادی میں خوف کی لہر پیدا کر دی ہے۔انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے تمام مسائل اور عوامی شکایات کو درج کر کے متعلقہ حکام، بشمول حکومت ہند کے سامنے پیش کیا ہے تاکہ ان کا ازالہ کیا جا سکے۔بی جے پی لیڈر کا کہنا ہے کہ حکومت کی تاخیر اور بے حسی نے عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے، اور فوری اقدامات اٹھائے جانے کی ضرورت ہے تاکہ اس سانحے کی مزید وجوہات کا پتہ لگایا جا سکے اور اس پر قابو پایا جا سکے۔