نئی دہلی//کانگریس نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کشمیر مسئلے پر ثالثی کرنے کے بارے میں جو بیان دیا ہے اس سے پورا ملک فکر مند ہے اور ملک کے عوام وزیر اعظم نریندرمودی سے سچائی سننا چاہتے ہیں۔اس لئے مسٹر مودی کو اس مسئلے پر پارلیمنٹ میں وضاحت کرنی چاہئے ۔لوک سبھا میں بدھ کو ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین نے اس مسئلے پر ہنگامہ شروع کردیا اور ایوان کے بیچ و بیچ آکر نعرے بازی اور ہنگامہ کرتے رہے ۔اسپیکراوم برلا نے شورو غل کے دوران ایوان کی کارروائی جاری رکھی اور ہنگامے کے درمیان وقفہ سوالات جاری رہا۔وقفہ صفر شروع ہوتے ہی اسپیکر نے ایونا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے یہ معاملہ اٹھانے کی اجازت دی تو ہنگامہ کرنے والے اراکین اپنی سیٹوں پر لوٹ گئے ۔مسٹر چودھری نے کہا کہ صرف ملک ہی نہیں پوری دنیا یہ جاننا چاہتی ہے کہ مسٹر ٹرمپ نے جو بات کہی ہے اس میں کتنی سچائی ہے ۔دو سب سے بڑی جمہوریتوں کے سربراہوں کے درمیان ہوئی بات چیت کی حقیقت دنیا کے سامنے آئے اس بارے میں مسٹر مودی کو وضاحت کرنی چاہئے اور انہیں بلا تاخیر ایوان میں آکر بیان دینا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا ہمیشہ یہ ماننا رہا ہے کہ کشمیر مسئلے کا حل شملہ معاہدے کے تحت ہونا چاہئے ۔اس میں ہندوستان کسی تیسرے فریق کی مداخلت کا ہمیشہ مخالف رہا ہے اور آج بھی ہمارا یہی رخ ہے لیکن مسٹر ٹرمپ نے کہا ہے کہ مسٹر مودی نے ان سے اس مسئلے پر مداخلت کرنے کی بات کہی ہے ۔یہ سنجیدہ مسئلہ ہے اور وزیراعظم کوایواین میں آکر اس بارے میں بیان دینا چاہئے ۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ وزیراعظم کو ایوان میں آکر بتانا چاہئے کہ مسٹر ٹرمپ نے غلط بیانی سے کام لیا ہے ۔صدر ٹرمپ سے انہوں نے کبھی اس طرح کی بات نہیں کہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ برسر اقتدار پارٹی اپوزیشن کی بات نہیں سن رہی ہے اور اس کی آواز کو دبانا چاہتی ہے ۔یواین آئی