جو دید ہو گئی مجھے قبر رسولؐ کی
توقیر بڑھ گئی مرے قدموں کی دھول کی
آنکھوںمیں آنسوؤں کا ہوں قلزم لئے ہوئے
میں نے محبتوں کی ،یہ قیمت وصول کی
ہیں خار بھی وہاں کے بہت ہی سکون بخش
تقدیر ایسی کب مری دھرتی کے پھول کی
اک تھا ہجوم عاشقوں کا دیکھا جس طرف
اک لحظہ کے لئے بھی ،ادب میں نہ بھول کی
خوشبو فضامیں ایسی بیان جس کا ہے محال
جنت نشینی ،جیسے کسی نے قبول کی
مہکار مثل عنبر وریحان ہر طرف
اک اک قدم پہ میری تھی خواہش ،حصول کی
پروفیسر حمید نسیم رفیع آبادی
رفیع آباد سوپور کشمیر
موبائل نمبر؛9419093692