اِس کارِ خاص سے
میاں کچھ فیض پائے
بعد از طویل وقت بھیا! جاگ جایئے
دید ے ہے جشنِ انتخاب اس کومنایئے
کٹ جائے تاکہ زندگی کیف و نشاط میں
ایسی فضائے امن و اماں پھر پھیلایئے
فرقوں میں ہمیں بانٹ دے شیطاں جوبے سبب
بزمِ حیات میں نہ ایسا فرد لایئے
بھائی کو اِسں نے گھر میں بھائی سے لڑادیا
اس فِتنہ سر کو راہِ عدم اب دِکھایئے
اسلاف کا ہے درس متحد رہو سبھی
ہرگز بھی اس درس کو نہ دل سے بُھلائے
گر چاہتے ہو ملک میں امن و امان ہو
حق میں ہی ایسے فرد کے پھرووٹ ڈالئے
خود ہی تلاش کر یں آپ خُدامِ مملکت
رنگ و نسل یا دین کو آپ بھول جائے
اپنا تو کام یہ ہے جلاتے چلیں چراغ
اس کارِ خاص سے میاں کچھ فیض پائے
عُشاقؔ کشتواڑی
صدر انجمنِ ترقی اُردو ہند، شاخ کشتواڑ
موبائل نمبر؛9697524469
آدھے موسم کی بارش
دو اجنبی گم سُم سائے
اجنبیت کے دو سِرے
رُکے قدموں کے ساتھ الجھائے
بدن دراز سڑک کو تانک رہے تھے
کسی منزل کے دو پڑاؤ سمیٹے
پچھلی برسات میں بھیگی یہ سڑک
بدن سکھارہی تھی ،عریاں دھوپ میں
دو ایک چاک پیرہن
موسم کا بوجھ ڈھو رہے تھے
آتے جاتے۔۔۔۔۔۔کسی بے نشان جزیرے کا۔۔
بادل کا اک ٹکڑا ٹہلنے نکلا
دھوپ میں پڑی سڑک کے آدھے بدن پہ پھیل گیا
بوند بوند برس پڑا
جیسے کوئی پائل رم جھم لئے بجنے لگی
پائل ٹوٹ گئی۔۔
نیم برہنہ بدن کو چھو کر بکھر گئی ۔۔
نیم عریاں سڑک کو بھگودیا
اجنبیت کی آدھی آنکھیں بھیگ گئیں
آدھی دھوپ سینکتی رہیں
دور سے ہانپتی بس کی چیخ سنائی دی
شور سے کھچا کھچا بھری
اجنبیت کے دونوں سرے چل پڑے
اپنا اپنا سایہ لئے
بیچ کا برہنہ معدوم بندھن توڑ کے
بس کی بھیڑ میں کھو گئے
ایک نیم عریاں شور میں۔۔۔۔۔۔!!!!
علی شیداؔ
نجدون نیپورہ اسلام آباد، موبائل نمبر؛9419045087
ابدی نیند
اسمیں کوئی شک
ہے نہیں ۔
یہ تو دائمی نیند ہے
ہمیں اور اُسکے درمیان رشتہ ہے
یہ زندگی کے دن جتنے بھی
دارِ فانی میں گزارنے ہوں گے۔
قدم قدم پہ وہ ۔۔۔۔۔
وہ ۔۔۔وہ۔۔۔۔۔ وہ
مقرر شدہ ۔۔۔۔۔
منتظر وہ ہے حکم الٰہی کا
وجود جو ہے مٹائے گا
حکم الٰہی سے۔۔۔۔
پردہ اٹھ جائے گا
حقیقت سامنے آئیگی
اداس ہوگا وہ ۔۔۔۔
بے بس ہو گا
سامنے ہر طرف اندھیرا ہو گا
دھیرے دھیرے سب
بھول جائینگے۔۔۔۔۔
یاد کرنے کے لئے کوئی نہ رہ جائیگا۔۔۔
کوئی چیز دنیا کی
نہیں دیگی فائیدہ
صرف وہ عمل جو تم کرتے ہو
اُسکی خوشنودی کیلئے ۔
وہ بھی منتظر ہے تم بھی منتظر رہو
وہ ضرور آئیگا
وہ ہے منتظر حکم الٰہی کا ۔
جب بھی وہ آئیگا تمہیں لے جائے گا
اور تم دیکھتے ہی رہ جاؤ گے
موت کا پیالہ تمہیں پلا کر
حکم الٰہی وہ بجا لائے گا
جلوۂ دکھائے گا معلوم ہو جائے گا
کہ وہ لوگ جو کہتے ہیں
کون دیکھ کر آیا ہے ۔۔۔
وہ جب دیکھیں گے پھر افسوس کا کیا فائیدہ
یہ نیند دائمی ہے
اسمیں کوئی شک نہیں ۔
سبدر شبیر
اوٹو اہربل کولگام ،موبائل نمبر؛9797008660