تضمینی غزل
بر مصرع جگر مرادآبادی
جملہ بدل دیا جبھی دل توڑ کر مجھے
“یہ بات بھولنے کی نہیں عمر بھر مجھے”
ہے بات تلخ لہجے میں ظالم نے یوں کہی
“یہ بات بھولنے کی نہیں عمر بھر مجھے”
مرچی سی بات پر ہے ہوئی ترکِ گفتگو
“یہ بات بھولنے کی نہیں عمر بھر مجھے”
مصری سی بات تیری مجھے شیِرنی لگی
“یہ بات بھولنے کی نہیں عمر بھر مجھے”
تاعمر ساتھ دے گی مری جاں مِرا جگر
“یہ بات بھولنے کی نہیں عمر بھر مجھے ”
یوں طرزِ گفتگو نے چُھوا دل کو بارہا
“یہ بات بھولنے کی نہیں عمر بھر مجھے”
اس نے مجھے رُلا دیا سنگین ذکر پر
“یہ بات بھولنے کی نہیں عمر بھر مجھے”
اِک بات کان میں جو کہی نیند اُڑ گئی
“یہ بات بھولنے کی نہیں عمر بھر مجھے”
پھل دار پیڑ دیکھئے جھکتے ہیں ہر گھڑی
“یہ بات بھولنے کی نہیں عمر بھر مجھے”
شاہد ؔتضادِ قول نے دل چُور کر دیا
“یہ بات بھولنے کی نہیں عمر بھر مجھے”
علی شاہد ؔ دلکش
بہار،موبائل نمبر؛9831444963
خون
سازگار سماں پُر بہار فضا ہے
ہر ذی روح کی ہوتی قضا ہے
نرالا ترے عشق کا چرچا یوں
شرق و غرب بھی محو عزا ہے
جرم ہے ترے نام کا ورد یہاں
سر کٹوانا معین اسکی سزا ہے
بہے گا سب کا لہو ہرسُو سرِ عام
نیک خو کی ایک یہی جزا ہے
سنسان جہاں وہ بزم دنیا میرؔ
شہر خامشی میں یہ کیسا مزا ہے
میر حسین
[email protected]
میں مسلمان ہوں اب فقط نام سے
شکر ہے مجھ کو انساں کا سانچا دیا
اور مسلمان کے گھر میں پیدا کیا
مفت میں مجھ کو نایاب دولت ملی
قدر کی نا کبھی میں نے ایمان کی
اور تیرا کیا نہ کبھی حق ادا
مجھ کو معلوم کیا بندگی کی ادا
مشکلیں آگیں تو میں سہہ نا سکا
کتنے اشعار میں تیرا شکوہ کیا
کتنے الفاظ میں تجھ کو جھٹلا دیا
یاد آیا نہ اِک بار بھی تو مجھے
میں نے اپنی طرف بھی نہ دیکھا کبھی
کتنی آسائشیں ہیں میسر مجھے
نعمتیں ہیں ہزاروں مکرر مجھے
شکر پھر بھی کیا نا کبھی بھی تیرا
ذکر میں تیرے دو پل بھی گزرے نہیں
فکر میں نے نہ کی آخرت کی کبھی
میرے مولا میں احساں فراماش ہوں
ہوش میں رہ کے بھی جیسے بے ہوش ہوں
اپنے اندر سے خالی ہوں خاموش ہوں
ہاں اُسی بات پر میرا ایمان ہے
تیرے ہی بس میں مولا میری جان ہے
پر مجھے تو کبھی شرم آتی نہیں
میں نے سو بت تراشے ہیں سو روپ میں
مجھ کو جنت میں جانے کی خواہش بھی ہے
سود خوری، فحاشی،کی بارش بھی ہے
اور ہرس و ہوس میں بھی ہوں مبتلا
بے عمل بے نمازی میں بے آسرا
ہر گناہ کر کے کہتا ہوں میرے خدا
دیکھ میری طرف سن لے میری دعا
سچ تو یہ ہے یہی ہے حقیقت میری
میں منافق میں مجرم ہوں پہچان سے
ڈر نہیں مجھ کو اب میرے انجام سے
میں مسلمان ہوں اب فقط نام سے
میں مسلمان ہوں اب فقط نام سے
عقیلؔ فاروق
بنہ بازار شوپیان، کشمیر
موبائل نمبر؛7006542670