نامور افسانہ نگار اور ماہر تعلیم پروفیسر مخمور بدخشی فوت

سرینگر//نامور افسانہ نگار اور ماہر تعلیم پروفیسرمخمور حسین بد خشی انتقال کر گئے۔موصوف پائین شہر کے ملارٹہ علاقے سے تعلق رکھتے تھے اور ایک مذہبی گھرانے میں سال1938میں پیدا ہوئے۔انہوں نے ابتدائی تعلیم مقامی طور پرحاصل کی جبکہ پروفیسر مخمور حسین کو جامعہ کشمیر میں شعبہ اردو کے پہلے بیچ کے طالب علموں میں شامل ہونے کا شرف بھی حاصل تھاجہاں انہوں نے1963میں شعبہ اردو میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔موصوف عمر بھر اردو کی خدمت کرتے رہے اور اسلامیہ کالج آف سائنس میں بطورمدرس کے طور پر1965سے1995تک طلاب کو تعلیم دیتے رہے اور آخر کار اسی شعبے کے سربراہ کے بطور سبکدوش بھی ہوئے۔ موصو ف کا اردو افسانہ نگاروں میں ایک اہم مقام تھاجبکہ انکے افسانے برصغیر کے معیاری و معتبر رسائل و جرائد میں بھی شائع ہوئے۔ مرحوم کے افسانے شیرازہ کے علاوہ فروغ اردو لکھنو،پگڈھنڈی امرتسر اور بیسوی صدی دہلی بھی اکثر و بیشتر شائع ہوتے رہے۔اُن کے افسانوں پر ہند و پاک کے صف اول کے نقادوں نے بھی سراہا۔ مرحوم مخمور حسین کے افسانو ں کا پہلامجموعہ ’’ نیل کمل مسکائے‘‘ سال1962میں ادارہ ادبیات اردو حیدرآباد نے شائع کیا،جبکہ دوسرا 2018میں کاغذ کے پھول کے نام سے شائع ہوا۔ پروفیسر بدخشی اپنی عمر کے آخری حصے تک ادبی سرگرمیوں میں زبردست متحرک تھے،اور قلم کو بھی جنبش دیتے رہے۔معروف شاعر،براڈ کاسٹر اور صحافی فاروق نازکی نے بتایا کہ پروفیسر مخمور حسین بدخشی کے ساتھ ہی انہوں نے ادبی سفر کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ بدخشی جیسا قلم کار صدیوں میں میں جنم لیتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وہ حقیقت پسند اور عملی طور پر کام کرنے والے اشخاص میں تھے۔ نازکی نے کہا کہ پروفیسر مخمور کے انتقال سے انہیںزبردست دکھ ہوا۔ معروف افسانہ نگار نور شاہ نے بدخشی کو افسانوی ادب کی تاریخ میں ایک سنگ میل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم بدخشی ان گنت صلاحیتوں کے مالک تھے اور اپنے ذوق کی وجہ سے اردو قارئین میں مشہور ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم بدخشی بہت کم لکھتے تھے،تاہم انہوں نے جو بھی لکھا وہ قا بل رشک ہے۔ اس دوران فکیشن رائٹرس گلڈ کے سربراہ وحشی سعید اور صدر شہزادہ بسمل،اسلامیہ کالج آف سائنس اینڈ کامرس،کارواں اردو اور دیگر ادبی انجمنوں نے مرحوم بدخشی کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرحوم کے جانے سے ادبی حلقوں میں ایک خلا پیدا ہوا جسے پُر کرنا مشکل ہے۔جموں کشمیر اردو کونسل کے جملہ ذمہ داران اور ارکان نے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اردو زبان و ادب کے تیئں مرحوم کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ کونسل کے صدر ڈاکٹر جاوید اقبال ، نائب صدور اعجاز احمد ککرو، پروفیسر حمید نسیم رفیع آ بادی اور ڈاکٹر مشتاق احمد گنائی، قانونی مشیر ایڈوکیٹ عبد الرشید ہانجورہ، سیکریٹری جنرل جاوید ماٹجی، سیکریٹری مالیات صوفی علی محمد، ممبران شبیر احمد ماٹجی، بلال فرقانی، ناظم نذیر، شہباز ہاکباری اور دیگر ذمہ داران و ارکان نے بدخشی خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
 

کلچرل اکیڈمی میں تعزیتی نشست 

سرینگر// کلچرل اکادمی سرینگر نے پروفیسر مخمور حسین بدخشی کے انتقال پرایک تعزیتی نشست کا انعقاد کیا جس میں مرحوم کی اردو افسانوی ادب کے تئیں خدمات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم بدخشی کے اکادمی کے ساتھ دیرینہ مراسم تھے ۔ وہ اکادمی کی مختلف ادبی سرگرمیوں میں شریک ہوتے تھے اور اپنے مفید مشوروں سے نوازتے رہتے تھے ۔پروفیسر بدخشی ایک منجھے ہوئے افسانہ نگار تھے اور ان کا ایک افسانوی مجموعہ  نیل کنول مسکائے کے نام سے کئی دہایوں قبل منظرعام پر آچکا ہے جو جموں و کشمیر کے افسانوی ادب کی تاریخ میں ایک سنگ ِ میل کی حیثیت رکھتا ہے ۔ مرحوم کے افسانوں کو ہند وپاک کے بڑے بڑے نقادوں نے سراہا اور ملک کے معیاری رسائل و جرائد نے ان کو شایانِ شان انداز میں شائع کیا۔تعزیتی نشست کے آخر پر مرحوم کے حق میں ایصال ِ ثواب کیلئے مغفرت کی دعا کی گئی اور پسماندگان کے ساتھ اظہار تعزیت کیا گیا ۔
 
 

محکمہ اطلاعات کا بلال احمد بٹ کے ساتھ اظہار تعزیت

سرینگر//جوائنٹ ڈائریکٹر اِنفارمیشن کشمیر ڈویژن انعام الحق صدیقی نے اسسٹنٹ اِنفارمیشن آفیسر بلال احمد بٹ کی والدہ کے اِنتقال پر گہرے دُکھ کا اِظہار کیا ہے جن کا بدھ کی صبح اِنتقال ہوگیا۔اِس سلسلے میں جوائنٹ ڈائریکٹر اِنفارمیشن کشمیر کے دفترمیں ایک تعزیتی میٹنگ درابو ہائوس رام باغ میں منعقد ہوئی۔اپنے تعزیتی پیغام میں جوائنٹ ڈائریکٹر کشمیر ڈویژن انعام الحق صدیقی نے بلال احمد بٹ سے ان کی والدہ کے اِنتقال پر گہرے دُکھ اور تعزیت کا اِظہار کیا ۔اُنہوں نے مرحومہ کی روح کے اَبدی اور دائمی سکون کے لئے دعا کی اور سوگوار کنبے کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کا اِظہار کیا۔ڈویژنل اَفسران کے ملازمین کے علاوہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ( پی آر ) محمد اسلم خان ، اِنچارج اسسٹنٹ ڈائریکٹر ( ایڈ ور ٹائزمنٹ ) جاوید احمد ، کلچر آفیسر توحید احمد ، یوتھ اِنفارمیشن آفیسر سچن بالی نے بھی سوگوار کنبے کے ساتھ تعزیت کا اِظہار کیا اور مرحومہ کی روح کے دائمی سکون کے لئے دعا کی۔