یو این آئی
سرینگر//وادی کشمیر میں رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں پھلوں اور سبزیوں کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کیا گیا ہے ۔رمضان المبارک میں افطار کا اہم جز کھجور کی قیمتیں بھی آسمان کو چھو رہی ہیں۔اس وقت سرینگر میں ساگ 80 روپیہ فی کلو، آلو چالیس سے پچاس روپیہ فی کلو، بینگن 80 روپیہ اور کھیرا پچاس روپیہ کے حساب سے فروخت کئے جارہے ہیں۔یہی حال پھلوں کا بھی ہے ، رمضان سے قبل اسی روپیہ درجن ملنے والے کیلے اس وقت ڈیڑھ سو روپیہ میں بیچے جارہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق گھی ، تازہ دودھ، دہی، چاول کی قیمتوں میں بھی بے تحاشہ اضافہ کیا گیا ہے ۔گرچہ محکمہ فوڈ کے اہلکار چند مخصوص بازاروں میں قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے کی خاطر دورے کر رہے ہیں، لیکن مجموعی طور پر وادی کشمیر میں اس وقت مہنگائی کا دیوقابوسے باہرہو چکا ہے ۔عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ پرائس کنٹرول کمیٹیاں قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے میں پوری طرح سے ناکام ثابت ہو رہی ہے ۔ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں بھی گراں فروش لوگوں کو دو دو ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں اور ان کے خلاف کارروائی عمل میں لانے کے بارے میں سوچا بھی نہیں جا سکتا۔مقدس مہینے میں ہی پھلوں اور سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ کرنے سے لوگ ذہنی کوفت کا شکار ہو گئے ہیں۔لوگوں کا کہنا ہے کہ سرینگر کے اہم بازاروں میں ریٹ لسٹ کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، لیکن ضلعی انتظامیہ خاطیوں کے خلاف کارروائی عمل میں لانے سے قاصر نظر آر ہی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ضلعی انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ قصورواروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لاکر انہیں سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیں۔عوامی حلقوں نے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے مطالبہ کیا ہے کہ قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔ صافین نے محکمہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری اور صوبائی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر اور اس کے ملحقہ علاقوں کیلئے چیکنگ سکارڈ ٹیمیںمتحرک کی جائیں جو قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے کے علاوہ ناجائز منافع خوروں کے خلاف کارروائی کریں تاکہ عام لوگوں کومزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔