حیدرآباد//مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی 1998ء میں پارلیمنٹ کے ایک ایکٹ کے تحت کُل ہند دائرہ کار کی حامل یونیورسٹی کی حیثیت سے قائم ہوئی۔ ایکٹ کے مطابق اردو زبان کی ترویج وترقی‘ اردو ذریعہ تعلیم سے اعلیٰ تکنیکی و پیشہ ورانہ تعلیم کی فراہمی اور تعلیم نسواں پر خصوصی توجہ اس یونیورسٹی کے مقاصد میں شامل ہیں۔ ایکٹ میں یونیورسٹی کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ فاصلاتی اور کیمپس (روایتی ) دونوں طریقوں سے تعلیم فراہم کرے۔یونیورسٹی نے اپنے قیام کے پہلے ہی سال نظامت فاصلاتی تعلیم کے قیام کے ذریعہ اپنی تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز کردیا تھا۔ یونیورسٹی نے اپنے اغراض و مقاصد کے پیش نظر ایسے اردو طلبہ کو دوبارہ تعلیم کے دائرے میں لانے کا ہدف بنایا ہے جو کسی وجہ سے روایتی طرز تعلیم کا سفر جاری نہیں رکھ پائے۔ ان میں لڑکیوں اور خواتین کی تعداد زیادہ ہے۔ ’’تعلیم گھر کی دہلیز پر‘‘ کے نعرے کے ساتھ شروع کی گئی فاصلاتی تعلیم کی پہل نے جہاں اپنی افادیت ثابت کردی ہے وہیں، مانو کی نظامت فاصلاتی تعلیم بھی مسلسل اپنی وسعت اور رسائی میں اضافہ کر رہی ہے۔ یونیورسٹی کا ’’خود اکتسابی مواد‘‘ (سیلف لرننگ مٹیریل) طلبہ میں کافی مقبول ہے۔ یونیورسٹی کے مرکز برائے تدریسی ذرائع ابلاغ کے تیار کردہ ویڈیو اسباق پر مشتمل خصوصی یوٹیوب چینل بھی کارکرد ہے۔ ہندوستان کے طول و عرض سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو جوڑنے کے لیے ملک کی 11 ریاستوں کے شہروں بنگلور، بھوپال، دربھنگہ، پٹنہ، کولکتہ، رانچی، دہلی، ممبئی، سری نگر جیسے شہروں میں یونیورسٹی کے مراکز کام کر رہے ہیں۔ جبکہ حیدرآباد، امراوتی، جموں ، لکھنؤ اور نوح (میوات) میں ذیلی علاقائی مراکز قائم ہیں۔ اس سال پہلی مرتبہ فاصلاتی کورسز کے داخلے آن لائن دیئے جارہے ہیں۔ اس لیے طلبہ کو اپنا فارم آن لائن ہی پر کرنا ہوگا۔ آن لائن فارم اور ای پراسپکٹس یونیورسٹی ویب سائٹ www.manuu.ac.in پر دستیاب ہیں۔
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں فاصلاتی کورسز
