۔5ہفتوں کے بعد راجوری میں کووڈ کیس 50سے کم درج
ضلع میں وائرس سے دو اموات ،40نئے کیس ریکارڈ کئے گئے
سمت بھارگو
راجوری //پانچ ہفتوں کے بعد سرحدی ضلع راجوری میں کووڈ کیسوں کی تعداد میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے جس کے چلتے گزشتہ روز ایک دن کے 40نئے کیس ریکارڈ کئے گئے ہیں ۔اس دوران وائرس میں مبتلا 2مریضوں کی گور نمنٹ میڈیکل کالج راجوری میں موت واقعہ ہو گئی ہے ۔سرکاری ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ گزشتہ روز ضلع کے مختلف علاقوں میں کئے گئے ٹیسٹوں کے دوران وائرس کے شکار نئے 40کیسوں کی تشخیص ہوئی ہے جو کہ گزشتہ کئی دنوں میں سب سے کم درج کئے گئے ہیں جبکہ اس سے قبل ایک دن میں سب سے کم کیس 51ریکارڈ کئے گئے تھے ۔ضلع انتظامیہ نے بتایا کہ پیر کو درج کئے گئے نئے معاملات میں سے درہال بلاک میں سے سے زیادہ کیس درج کئے گئے ہیں ۔نئے کیسوں میں درہال میں 16،کالاکوٹ میں 6کنڈی میں 5،نوشہرہ میں 2منجا کوٹ میں 7اور سندر بنی میں 4نئے کیس درج کئے گئے ہیں ۔اس دوران گور نمنٹ میڈیکل کالج راجوری میں زیر علاج دو مزید مریضوں کی وائرس کی وجہ سے موت واقعہ ہوگئی ہے ۔ان میں سے ایک کا تعلق تھنہ منڈی جبکہ دوسرے کا تعلق مینڈھر سب ڈویژن کے منکوٹ سیلانی سے ہے ۔
صحت ورکر کی کووڈ سے موت
مختلف سیاسی و سماجی شخصیت کا اظہار تعزیر
کوٹرنکہ //کووڈ کی وجہ سے گزشتہ روز کوٹرنکہ سب ڈویژن میں تعینات ایک ہیلتھ ورکر کی ہوئی موت کے سلسلہ میں کئی سیاسی و سماجی شخصیت نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مرحومہ کیلئے دعائے مغفرت کی ہے ۔بلاک کنڈی کے صحت مرکز میں تعینات ملازمین نے ہیلتھ ورکر کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ مرحومہ نے ہمیشہ عوام کی خدمت کی ہے جبکہ اس مشکل وقت میں مرحومہ کی جانب سے انجام دی گئی خدمات کا ہمیشہ کیلئے یاد رکھا جائے گا ۔انہوں نے کہاکہ مرحومہ مریضوں کو معیاری طبی سہولیات فراہم کرنے کیلئے کمر بستہ رہیں تاہم اس دوران وہ خود کووڈ کا شکار ہو کر زندگی کی جنگ ہار گئیں ۔ان کی وفات پر بلاک میڈیکل آفیسر کنڈی ڈاکٹر محمد اقبال ،کمیونٹی ہیلتھ آفیسر محمد ایوب لون ودیگر ملازمین اور آفیسران کیساتھ ساتھ علاقہ کے معززین نے مرحومہ کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہا رکرتے ہوئے دعائے مغفرت بھی کی ہے ۔
تھنہ منڈی کے بہروٹ علاقہ میں پانی کی شدید قلت
محکمہ پر لاپرواہی کا الزام ،پانی کی فراہمی کا مطالبہ
عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی // ضلع راجوری کے بہروٹ علاقے میں پانی کی شدید قلت کے سبب لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بلاک تھنہ منڈی کی پنچایت بہروٹ کے مکینوں کو طویل عرصے سے پانی کی قلت کا سامنا ہے۔مکینوں نے بتایا کہ انہوں نے اپنے خرچے پر پاپئیں بچھائی ہیں تاہم اس کے باوجود بھی ان کو پینے کا صاف پانی فراہم ہی نہیں کیا جارہاہے ۔لوگوں نے محکمہ جل شکتی اور ضلع انتظامیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کثیر آبادی کو جان بوجھ کر پانی جیسی بنیادی ضرورت سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میںسبکدوش سب انسپکٹر قاضی محمد اشریف نے بتایا کہ موجودہ وقت میں ہم ڈیجیٹل انڈیا اور ملک کی ترقی کی طرف گامزن ہیں لیکن بہروٹ کے عوام پانی جیسی بنیادی ضرورت سے آج بھی محروم ہیں۔سا بقہ پولیس افسر نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں متعدد بار متعلقہ محکمہ اور ضلع انتظامیہ سے رجوع کیا لیکن تاحال اس جانب کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ مقامی باشندوں نے محکمہ جل شکتی کے افسران پر پانی جیسی بنیادی ضرورت کے حوالے سے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کا الزام عائد کیا۔عام لوگوں نے جموں وکشمیر انتظامیہ سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ معاملہ میں مداخلت کی جائے اور ان کو پانی جیسی بنیادی سہولیت فراہم کی جائے ۔
پونچھ میں کورونا کے 60نئے معاملات،1کی موت
حسین محتشم
پوںچھ//کورونا کا قہر پورے ملک میں جاری ہے۔جموں کشمیر کے ضلع پونچھ میں بھی گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے60 نئے معاملات رپورٹ ہوئے ہیںجب کہ ایک مریض کی کورونا سے موت بھی واقع ہوئی ہے ۔ ضلع میں سنیچروار کو69 نئے معاملے سامنے آنے کے بعد فعال متاثرین کی تعداد کر923ہوگئی تھی ۔ضلع نوڈل افسر پونچھ زمود احمد سے ملی جانکاری کے مطابق آج متاثر ہونے والے افراد میں18کاتعلق تحصیل حویلی سے ہے،17کاتحصیل منڈی سے 07کا سرنکوٹ سے اور18کا مینڈھر سے ہیں۔انہوں نے تمام عوام سے احتیاتی تدابیر پر عمل کرنے اوراپنی باری پر ویکسین کے ٹیکے لگانے کی اپیل کی۔