ڈوڈہ//چند یوم قبل جموں شہر کے بٹھنڈی علاقہ میں سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی نجی رہائش گاہ پر تعینات سی آر پی ایف اہلکاروں کی طرف سے جموں سے تعلق رکھنے والے سید مرفاد شاہ کی ہلاکت کے خلاف ’’حق و انصاف کونسل‘‘ ٹیم ڈوڈہ نے بُدھوار شام موم بتیاں جلاکر صدر مقام ڈوڈہ میں خاموش احتجاج کیا درجنوں نوجوانوں نے نگری ڈوڈہ سے شاہراہ فریدیہ بس سٹینڈ، فوراہ چوک، سیول لائن، گھنٹہ گھر علاقوں میں مارچ کیا میڈیا سے بات کرتے ہوئے احتجاجی نوجوانوں کا کہنا تھا کہ سید مرفاد شاہ کے قتل کی اعلیٰ سطح پر ہائی کورٹ جج کی سربراہی میں تحقیقات کی جائے۔ اس قتل میں ملوث CRPFاہلکار کے خلاف FIRدرج کی جائے اور اس وفوعہ کی CCTVفوٹیج کو پبلک میں دکھایا جائے اور حکومت جان بوجھ کر قاتلوں کو بچا رہی ہے احتجاجیوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ چھاترو وکشتواڑ پولیس تھانہ میں بھرت ڈوڈہ کے مزدور کی حراستی موت گول میں ایک معصوم کی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں موت اور سید مرفاد شاہ کے کھلے عام قتل نے عوام میں عدم تحفظ کا ماحول و احساس پیدا کیا ہے اور یہ ناقابل برداشت ہے اس احتجاج کی قیادت حق انصاف کو نسل ٹیم ڈوڈہ کے عادل بٹ توقیر ملک ابرار حُسین محمد ثاقب، توصیف ملک، سہیل وانی، ہارون بٹ ، سلمان بٹ کررہے تھے۔
مرفاد شاہ ہلاکت معاملہ
