عظمیٰ نیوز ڈیسک
حیدرآباد//راگی، باجرہ وغیرہ جیسے غذائی اجناس (ملٹس) کو مستقل طور پر استعمال کرنا چاہئے۔ ان میں بھرپور غذائیت ہوتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر سی تارا ستیہ وتی، ڈائرکٹر، آئی سی اے آر انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ملٹس ریسرچ، حیدرآباد نے شعبۂ نباتیات، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے زیر اہتمام دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں کیا۔ وہ بحیثیت مہمانِ خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ اس کانفرنس کا موضوع ’’پائیدار ترقی کے لیے پودوں اور انسانی تعاملات ‘‘ تھا۔ پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر نے صدارت کی۔ پروفیسر تارا ستیہ وتی نے مزید کہا کہ متوازن ماحولیاتی نظام میں کوئی بھی عدم توازن مستقبل میں بڑے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ کانفرنس نظریات کے تبادلے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتے ہوئے، اہم تحقیق پیش کرے گی، اور پودوں سے استفادہ کرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اختراعی حل تلاش کرے گی۔انہوں نے مانو کے ساتھ مستقبل میں بھی تعاون جاری رکھنے کے اپنے عزم کا اظہار کیا۔ اپنے صدارتی خطاب میں پروفیسر سید عین الحسن نے انسانی زندگی میں پودوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور پائیدار ترقی کے لیے اس سے آگاہی پر گفتگو کی۔ انہوں نے انسانی سرگرمیوں اور ماحولیات پر ان کے مضر اثرات پر بھی اپنے خدشات کا اظہار کیا۔اس موقع پر اسکول آف سائنسس کے ڈین پروفیسر ایچ علیم باشا نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر پروفیسر پی فضل الرحمان، پروفیسر پروین جہاں، پروفیسر سلمان احمد خان، پروفیسر عارف احمد، پروفیسر رفیق بھی موجود تھے۔ کانفرنس کے ڈائرکٹر پروفیسر ایس مقبول احمد نے استقبال کیا۔