سرینگر//لیہہ میں تمام روٹوں پر کرگل کی گاڑیوں کوچلنے کی اجازت نہ دینے کیخلاف کرگل ٹیکسی یونین نے 9اگست کو ضلع میں مکمل ہڑتال کرنے کی کال دی ہے۔ ہڑتالی کال کی انجمن جمعیت علماءاثناءعشریہ سمیت تمام سیاسی، مذہبی اور طلاب یونین نے حمایت کی ہے۔ کے این ایس کے مطابق غیر معینہ مدت پر بھوک ہڑتال پر بیٹھے ٹیکسی آپریٹرس اینڈ اونرس یونین کرگل کا الزام ہے کہ لیہہ میں ایک مخصوص ٹیکسی یونین کی اجارہ داری ہے اور ضلع کرگل کی گاڑیوں کو لیہہ میں چلنے نہیں دیاجاتا ہے۔ پریس کلب کرگل میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیاگیا جس میں ایم ڈی ٹیکسی یونین کرگل، محمد حسن پاشا اور یونین پریذیڈنٹ ٹیکسی آپریٹرس کرگل نے آج یعنی 9اگست کو ضلع میں ہڑتال کرنے کی کال دی ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران یونین کے دیگر ممبران موجود تھے جنہوںنے ہڑتالی کال کی حمایت کی۔ ٹیکسی آپریٹرس یونین کے ممبر محمد حسن کاکہنا ہے کہ وہ گزشتہ کئی دنوں سے بھوک ہڑتال پر ہے تاہم یوٹی انتظامیہ کو جیسے ہماری مشکلات سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ انہوںنے کہا ،” ان کے پاس آل جموں اینڈ کشمیر روٹ پرمٹ تھا اور وہ جموں وکشمیر اور لداخ میں کہیں بھی گاڑی چلاسکتے تھے لیکن دفعہ370کی تنسیخ کے بعد جب لداخ یونین ٹیریٹری بن گیا اور انہیں لیہہ کے اندرونی روٹوں پر گاڑیاں چلانے نہیں دی جاتیں جو ہمارے ساتھ ناانصافی ہے“۔انہوںنے کہاکہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں کئے جاتے، وہ ہڑتال جاری رکھےں گے۔ ممتاز سیاسی و سماجی کارکن سجاد حسین کاکہنا ہے ، ”اندرونی روٹوں کے اجازت نامے ہونے کے باوجود کرگل کے ٹیکسی ڈرائیوروں کو لیہہ کی سڑکوں پر چلنے کی اجازت نہیں دی جاتی، یوٹی انتظامیہ کو اس سوال کا جواب دینا چاہئے کہ وہ کون لوگ ہیں جو ڈرائیوں کو روک رہے ہیں“۔ معاملہ کے فریقوں نے لداخ کے ایل جی آر کے ماتھر سے استدعا کی کہ وہ ان جائز مشکلات کا ازالہ کرنے میں ذاتی مداخلت کریں۔ ادھر کرگل کی تمام سماجی، مذہبی، تجارتی اور طلاب انجمنوں سمیت انجمن جمعیت علماءاثناءعشریہ نے ٹیکسی یونین کی طرف سے دی گئی ہڑتال کال کی بھرپور حمایت کی ہے۔چیف ایگزیکٹیو کونسل LAHDCکرگل نے اس بات کو تسلیم کیاکہ ٹیکسی ڈرائیوروں نے جائز شکایات اُجاگر کی ہیںاور انہوں نے لداخ کے ایل جی کی نوٹس میں مداخلت کیلئے یہ معاملہ اٹھایا ہے۔ انہوںنے کہا ، ”مجھے یقین ہے کہ ہمیں آج شام تک جواب ملے گا“۔