سرینگر//انسپکٹر جنرل آف پولیس، کشمیر رینج وجے کمارنے جمعہ کو بتایا کہ گذشتہ روز لاوے پورہ میں جنگجوﺅں کے حملے کے کیس میں جنگجوﺅں کے دو بالائے زمین کارکنوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے اور یہ حملہ لشکر سے وابستہ جنگجوﺅں نے کیا۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ حملہ کرنے والے جنگجوﺅں کی شناخت کرلی گئی ہے۔
لاوے پورہ حملے میں ہلاک دو سی آر پی ایف اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرنے کی تقریب کے حاشیئے پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے آئی جی کشمیر نے کہا کہ سرینگر اور بانڈی پوری پولیس نے مل کر کام کیا جس کے دوران اُن تین جنگجوﺅں کی شناخت کی گئی جنہوں نے یہ حملہ کیا۔
آئی جی پی نے گرفتار شدہ جنگجوﺅں کے دو بالائے زمین اعانت کاروں کی شناخت کرتے ہوئے کہا کہ اس میں مظفر احمد میر اور جاوید احمد شیخ شامل ہیں جنہوں نے لشکر جنگجو ندیم ابرار بٹ عرف ابو بکر ساکن نارہ بل ،بڈگام کو معاونت فراہم کی۔آئی جی کے مطابق ندیم مظفر کا قریبی رشتہ دار ہے۔انہوں نے کہا کہ تینوں نے 24مارچ کو حملے کی تیاری کیلئے علاقے کا دورہ کیا تھا۔
آئی جی کشمیر نے کہا کہ پولیس نے پہلے جاوید شیخ کو گرفتار کیا۔ اس کے ساتھ ایک ماروتی کارکو بھی تحویل میں لیا گیا جس میں سے چند گولیوں کے کھوکھے بر آمد ہوئے۔پوچھ تاچھ کے دوران جاوید نے مظفر کے بارے میں انکشاف کیا۔انہوں نے کہا کہ بعد ازاں چھاپے مارے گئے لیکن ندیم اور دو غیر مقامی جنگجو فرار ہوگئے تھے لیکن مظفر کو گرفتار کیا گیا۔
وجے کمار کے مطابق بالائے زمین کارکنوں نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ وہ اس حملے میں ملوث تھے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ لاوے پورہ حملے کے مقام سے فورسز اہلکاروں کا ایک ہتھیار غائب پایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ حملہ کرنے والوں کو بہت جلد یا تو گرفتار کیا جائے گا یاجاں بحق کیا جائے گا۔