عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
بروسیلز// یورپ میں ان دنوں قیامت خیز گرمی کاراج ہے ، پارہ چالیس ڈگری سینٹی گریڈ کو چھو گیا، کئی ممالک میں گرمی سے متعلق وارننگ جاری کردی گئی۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یورپ میں شدید گرمی کے باعث مزدوری پر پابندی عائد کردی گئی ہے ، جبکہ حاملہ خواتین اور بچوں کو دن کے وقت گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اٹلی سے لیکر رومانیہ تک شدید اور غیر معمولی گرمی کے باعث متعلقہ حکام نے شہریوں کو خبردار کردیا ہے اور محتاط رہنے کی تلقین کی ہے ۔حکام کا کہنا ہے کہ شہری پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں، دن کے گرم ترین اوقات میں باہر جانے سے گریز کریں۔دوسری جانب کینیڈا بھی غیر معمولی موسمیاتی تبدیلیوں کی زد میں آگیا ہے ، طوفانی بارشوں کا چوراسی سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، معاشی حب ٹورنٹو میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹورنٹومیں طوفانی بارشوں نے ہرشے کو ڈبو دیا، جس کے باعث نظام زندگی درہم برہم ہوگیا۔شدید بارشوں کے باعث گٹر ابل پڑے ، سڑکیں سیلاب کا منظر پیش کرنے لگیں، متعدد پروازیں منسوخ کردی گئیں جبکہ ٹریفک کی روانی بھی معطل ہے ۔جنوبی یورپ میں شدید گرمی کی لہر نے کروڑوں افراد کے لیے مشکلات کھڑی کردی ہیں۔ غیر معمولی ہیٹ ویو کے باعث یونان اور اٹلی میں الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔اٹلی نے پیلرمو اور سِسلی کو ان 13 شہروں میں شامل کرلیا ہے جہاں شدید گرمی کا الرٹ جاری کیا گیا ہے اور معمر شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ گھروں میں رہیں۔ فٹ پاتھوں پر چلنے والوں کے لیے ٹھنڈے پانی کے چھڑکاؤ کا بندوبست کیا گیا ہے۔جنوبی اٹلی کے علاقے بیسیلیکیٹا میں شدید گرمی سے کئی مقامات پر آگ لگ گئی۔ امدادی کارروائی کے دوران دو فائر فائٹرز ہلاک ہوگئے۔یونان کی وزارتِ ثقافت نے تاریخی شہر ایکرووپولِس کو عارضی طور پر سیاحوں کے لیے بند کردیا ہے۔ جمعرات کی صبح ایکروپولِس میں ڈھائی ہزار سال پْرانی عمارتیں دیکھنے کے لیے آنے والے سیاح قطاربند ہوئے تاکہ گرمی بڑھنے سے پہلے تاریخی عمارتوں کی سیر کرلیں۔ ریڈ کراس نے سیاحوں میں ٹھنڈے پانی کی بوتلیں تقسیم کیں۔ایکوپولِس کے پارتھینن ٹیمپل کو دیکھنے ہر سال لاکھوں سیاح آتے ہیں۔ امریکی ریاست پنسلوانیا سے آئے ہوئے ٹوبی ڈنلیپ نے بتایا کہ گرمی بہت زیادہ ہے۔ جو لوگ تیاری کے بغیر آئے ہیں اْن کا تو بہت ہی بْرا حال ہے۔ ٹھنڈے پانی کا اہتمام کرنا ہر ایک کے لیے لازم ہے۔یونان اور اٹلی میں شدید گرمی کی لہر افریقا سے آئی ہے۔ موسمی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں میں متعدد مقامات پر درجہ حرارت 42 سینٹی گریڈ تک پہنچ چکا ہے۔ البانیہ میں بھی اتنی گرمی پڑی ہے کہ حکومت نے سرکاری دفاتر میں کام کے اوقات تبدیل کردیے ہیں۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ دن کے وقت گھر میں رہیں اور شام کو دفاتر آئیں۔البانیہ کے پڑوسی ملک مقدونیہ کے شمالی حصوں میں واقع جنگلات میں متعدد مقامات پر آگ لگ گئی ہے۔ ایک مقام پر آگ نے 30 کلومیٹر سے زیادہ رقبے کو لپیٹ میں لے لیا۔ مقدونیہ نے آگ بجھانے کے لیے امداد کی اپیل کی جس پر سربیا، مونٹی نیگرو، کروشیا، رومانیہ اور ترکی کے فائر فائٹنگ طیاروں نے آگ بجھانے کے عمل میں حصہ لیا۔ترکی میں بھی شدید گرمی کے باعث برگاما نامی قصبے کے نزدیک آگ لگ گئی۔ فائر فائٹرز اور پانی چھڑکنے والے طیاروں نے مل کر کئی گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا۔ ترکی کے سب سے بڑے شہر استنبول کی میونسپل انتظامیہ نے منگل کو ہیٹ ویو الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہر میں جولائی تک درجہ حرارت 43 سینٹی گریڈ بھی جاسکتا ہے۔اسپین کے بھی کئی شہروں میں شدید گرمی پڑ رہی ہے۔ گرینیڈا (غرناطہ) اور ٹیلیڈو میں درجہ حرارت 40 سینٹی گریڈ تک جاچہا ہے اور جنوب کے بعض مقامات پر 44 سینٹی گریڈ تک جانے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔