عظمیٰ نیوز سروس
سرنکوٹ//دربہ سرنکوٹ میں حال ہی میں غیر مجاز شراب کی دکان کے افتتاح کے بعد، عوام نے اس ترقی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عوامی مفاد کے وکیل سید عاقب حسین کی قیادت میں اس سنگین مسئلے کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ عاقب حسین نے لیفٹیننٹ گورنر، ایکسائز کمشنر، اور ڈپٹی کمشنر پونچھ کو باقاعدہ طور پر نمائندگی کی ہے، جس میں انہوں نے ڈربہ میں شراب کی دکان کے غیر قانونی قیام کی طرف توجہ دلائی۔یہ نمائندگی ایک عوامی مفاد کی درخواست کے تحت کی گئی ہے۔ اس درخواست میں واضح طور پر قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک کی پاسداری کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔ اس پی آئی ایل میں، درخواست گزار نے سپریم کورٹ کے فیصلوں پر زور دیا ہے، جو شراب کی دکانوں کے ضابطے کے بارے میں واضح ہدایات فراہم کرتی ہیں، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں ایسے ادارے ممکنہ طور پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کر سکتے ہیں۔عاقب حسین نے 2023 میں پوٹھہ میں شراب کی دکان کی بندش حاصل کی اور بعد میں ڈربہ میں شراب کی دکان کی بندش کے لئے احتجاجی مظاہروں کی قیادت کی، جو کہ ان کی 39 گھنٹے کی بھوک ہڑتال پر ختم ہوئی۔ انہوں نے غیر قانونی شراب کی امپوزیشن کے خلاف اپنی کوششوں کو جاری رکھتے ہوئے، وارڈ نمبر 11، تحصیل ہیوی میں شراب کی دکان کو بھی بند اور منتقل کروایا، جو کہ ہزاروں لوگوں کی شرکت سے ہونے والی تاریخی مہم کا نتیجہ تھا۔عاقب حسین کے اقدامات کا مقصد ان ہدایات کی سختی سے تعمیل کو یقینی بنانا اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنا ہے۔ امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے ایک اہم اقدام کے طور پر، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (DySP) سرنکوٹ کے ساتھ ایک باقاعدہ شکایت درج کرائی گئی ہے۔ یہ شکایت خاص طور پر ان عناصر کے خلاف ہے جو سرنکوٹ میں فرقہ وارانہ انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔