یو این آئی
نئی دہلی//سپریم کورٹ نے پیر کو عبادت گاہوں(خصوصی دفعات)ایکٹ 1991کو چیلنج کرنے والے معاملات میں مداخلت کی درخواستوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر تشویش کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس پی وی سنجے کمار کی بنچ نے ایسی درخواستوں کو محدود کرنے کی ضرورت پر زور دیا بنچ نے کہا، “مداخلت دائر کرنے کی ایک حد ہوتی ہے ہم آج عبادت گاہوں کے ایکٹ کیس کی سماعت نہیں کریں گے یہ تین ججوں کی بنچ کا معاملہ ہے۔ کئی درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔ یہ معاملہ مارچ میں کسی وقت درج کیا جائے گا۔یہ معاملہ کانگریس، پارٹی آف انڈیا(سی پی آئی (، جمعیت علمائے ہند اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم)کے سربراہ اسد الدین اویسی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں اور رہنمائوں کی مداخلت کی اپیلوں پر مبنی ہے۔ ان جماعتوں نے پوجا ایکٹ کی دفعات کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کی مخالفت کی ہے۔