محمد تسکین
بانہال// منگل کے روز سیکورٹی وجوہات کی بنا پر چوبیس گھنٹوں تک ٹریفک کی آمدورفت کیلئے بند رہنے کے بعد جموں سرینگر قومی شاہراہ پر بدھ کی صبح سے معمول کے ٹریفک کو دوبارہ بحال کیا گیا ہے اور بدھ کی صبح سے ہی ہزاروں کی تعداد میں مال اور مسافر گاڑیوں نے اپنی منزلوں کا سفر کیا۔ حکام نے پیر کی شام چھ بجے سے شاہراہ پر کسی بھی قسم کے ٹریفک کے چلنے پر پابندی عائد کی تھی اور منگل کے روز شاہراہ پر وادی کشمیر میں الیکشن ڈیوٹی پر معمور سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کو لیکر آرہی گاڑیوں کو ہی جموںسے کی طرف جانے کی اجازت تھی اور کسی بھی سیول اور دیگر سیکورٹی فورسز اور فوج کی کانوائے کو بھی چلنے کی اجازت نہیں تھی۔ پیر کی شام سے بدھ کی صبح تک 36 گھنٹوں تک جاری رہنے والے ٹریفک ڈرائی ڈے کی وجہ سے ہزاروں مسافروں ، سیاحوں اور عام لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ٹریفک پولیس حکام نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ پیر کی شام سے چوبیس گھنٹوں تک بند رہنے کے بعد منگل کی شام سات بجے سے وادی کشمیر کے قاضی گنڈ میں پچھلے کئی روز سے کھڑے ٹرکوں کو جموں کی طرف بحال کیا گیا جبکہ بدھ کے روز جموں مال گاڑیوں کو چلنے کی اجازت تھی۔ انہوں نے کہا کہ بدھوار کی صبح سے ہی مسافر بردار گاڑیوں کو دونوں طرف سے چلنے کی اجازت تھی اور بھاری تعداد میں مسافر گاڑیوں نے جموں اور سرینگر کی طرف سفر کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسافر بردار ٹریفک کو نکالنے کے بعد ادھم پور سے مال بردار ٹرکوں اور ایندھن بردار ٹینکروں کو وادی کشمیر کیطرف بحال کیا گیا ہے اور یہ سلسلہ شام تک جاری تھا۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ پر رام بن اور بانہال کے درمیان کئی مقامات پر سڑک کی سطح اور حالت بہت خراب ہے اور کئی مقامات پر شاہراہ یکطرفہ ٹریفک کے ہی قابل ہے اور خانہ بدوشوں کے ریوڑوں اور گاڑیوں کے بیچ سڑک پر خراب ہونے کی وجہ سے ٹریفک کی نقل و حرکت سست رہی اور کئی بار وقفے وقفے سے ٹریفک جام بھی رہا۔ انہوں نے مسافروں سے تعاون طلب کیا ہے اور گاڑی والوں کو قطاروں میں سفر کرنے کی تلقین کی ہے۔