گول// آخر کب انتظامیہ غریبوں کی آواز سننے کے لئے آئے گی؟ ، کب غریبوں کی آواز سننے کے لئے کوئی ملازم بناء کسی لالچ کے آگے آکر اُس کی روداد سنے اور اُس کے مسئلے کو حل کرے؟ ۔ ایسا نا ممکن ہی دکھائی دے رہا ہے کیونکہ ہمیشہ ایسا دیکھنے کو ملا ہے کہ جب کہیں بھی کوئی آفت آتی ہے تو غریب ہی اس کے زد میں آتے ہیں اور سرکاری و انتظامی سطح پر بہت چرچا دیکھنے کو ملتا ہے لیکن زمینی سطح پر کچھ نہیں ہوتا ہے ۔ اس طرح کے حالات گول کے دور دراز علاقوں کی بھی جہاں پر زیادہ تر غریب لوگ ہی ہر مصیبت کے مارے ہیں ۔ اثر ورسوخ والے لوگ اپنا کام کسی نہ کسی طریقے سے کرواتے ہیں اور سرکاروانتظامیہ سے فائدہ حاصل کر ہی لیتے ہیں لیکن غریب مارا جاتا ہے اور اس غریب کو کبھی تحصیلدار دفتر اور کبھی چوکیوں اور کبھی پٹواریوں کے دفاتر کا چکر کاٹنے پڑتے ہیں اور بالآخر یہ غریب ان مصائب اور مسائل کو سینے سے لگا کر آگے کی زندگی گزارنے کی سوچ وچار میں لگ جاتا ہے ۔ اس طرح کی یہ کہانی گنڈی علاقہ کے گلزار احمد ولد غلام محمد حجام کی ہے ۔ حالیہ بارشوں کی وجہ سے اس کے کچے مکان کو شدید نقصان پہنچا ہے اور اس میں رہنا خطرے سے خالی نہیں ہے ۔ کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے گلزار احمد حجام نے کہا کہ جب وہ اس سلسلے میں تحصیل آفس گول پہنچے تو ان کو چوکی میں رپورٹ درج کروانے کو کہاگیا اور جب چوکی میں رپورٹ درج کروائی گئی تو واپس تحصیل آفس گیا جہاں پر انہوں نے کہا کہ آپ جائے اور پٹواری خود اس مکان کو دیکھنے کے لئے آئے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ’’آج ہفتہ سے زیادہ عرصہ گزرا لیکن یہاں پر کوئی پٹواری نہیں آیا ۔انہوں نے کہا کہ شائد میں نے پٹواری کو خرچہ یعنی چائے نہیں دی اسی لئے وہ یہاں نہیں آیاہوگا‘‘۔انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں کی وجہ سے میرے مکان کو کافی نقصان پہنچا ہے اور وہ قابل رہائش نہیں ہے میں اسی میں رہتاہوں اور بہت ڈر لگتا ہے راتوں کو نیند بھی نہیں آتی اور دن کو چین نہیں آتا ، کروں تو کیاکروں ؟۔ میرے پاس اتنی رقم نہیں ہے کہ میں مکان بنا سکوں اور میں اسی ٹوٹے پھوٹے مکان میں رہنے پر مجبور ہوں ۔میں ہر روز گول دفتر نہیں جا سکتا ہوں کیونکہ وہ گھر سے بہت دور ہے دو تین گھنٹے پیدل چلنے میں لگتے ہیں ۔گلزار احمد نے کہا کہ میں بہت زیادہ غریب ہوں چھوٹے چھوٹے بچے ہیں اور ان کو پالنے کے لئے مزدوری کرتا ہوں اور آج کل مزدوری بھی نہیں بنتی ہے ۔ انہوں نے تحصیلدار گول، ایس ڈی ایم گول اور سرکار و گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ کہ وہ انہیں چھوٹا سا گھر بنوانے کے لئے مدد کریں تا کہ ان کے بچے بھی ایک اچھے سے گھر میں اپنی زندگی بسر کر سکیں ۔
سیلاب سے متاثر گنڈی کا گلزار احمد بے یارو مددگار
