سیاحوں کیلئے سستی رہایش کشمیر میں ہوم اسٹے کی تعداد 1942 ہوگئی

ٹی ای این

سرینگر// سری نگر سے لے کر دلکش ٹنگمرگ، سونمرگ اور دودھ پتھری تک، اس سال سیاحوں کی کشمیر میں ریکارڈ آمد کی بدولت بڑی تعداد میں ہوم اسٹے آ رہے ہیں۔پچھلے سال جموں و کشمیر میں 457 ہوم اسٹے سامنے آئے، جس سے بستروں کی گنجائش میں 1180 کا اضافہ ہوا۔اس کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں 14180 بستروں کی گنجائش کے ساتھ ہوم اسٹے کی کل تعداد بڑھ کر 1942 ہوگئی ہے۔کشمیر میں ہوم اسٹے کا تصور فروغ پا رہا ہے کیونکہ سیاحوں کی تعداد پچھلے سالوں کے ریکارڈ توڑ رہی ہے۔اعداد و شمار کے مطابق جون تک کشمیر میں 15.65 لاکھ سیاح آئے۔محکمہ سیاحت کے عہدیداروں نے کہا کہ آنے والے سالوں میں مزید ہوم اسٹے آنے کی امید ہے کیونکہ لوگ ہوم اسٹے اور گیسٹ ہاؤس قائم کرنے کی اجازت کے لیے درخواست دیتے ہیں۔ سرینگر، ٹنگمرگ، دودھ پتھری کے علاوہ، گریز، کیرن اور دیگر سرحدی علاقوں میں جہاں اب ہوم اسٹے آ رہے ہیں وہ نمایاں جگہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہوم اسٹے اور گیسٹ ہاؤسز کا خیال کشمیر میں سیاحوں کی تعداد میں اضافے کے لیے بستر کی گنجائش کو بڑھا دے گا۔پیک سیزن کے دوران یہاں کے زیادہ تر ہوٹل مکمل قبضے کی اطلاع دیتے ہیں۔

 

اس دوران زیادہ تر بجٹ زمرے کے سیاحوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ لہذا، ہوم اسٹے اس مسئلے کو حل کرنے جا رہے ہیں۔ہوم اسٹے اور گیسٹ ہاؤس سیاحوں کے لیے نسبتاً سستے ہو جاتے ہیں اور رجسٹرڈ ہوم اسٹے میں رہ کر، مہمان مقامی خاندانوں کی مہمان نوازی کا تجربہ کرتے ہیں، جموں و کشمیر کی ثقافت اور روایات کے بارے میں بصیرت حاصل کرتے ہیں۔فی الحال کشمیر میں سیاحوں کی رہائش کے لیے کل رجسٹرڈ گنجائش 62488 بستروں کی ہے، جس میں اے، بی اور سی کیٹیگری کے تمام ہوٹل اور گیسٹ ہاؤسز اور ہاؤس بوٹس بھی شامل ہیں۔سری نگر میں’A‘ کیٹیگری کے ہوٹلوں میں 8,778 بستروں کی گنجائش ہے، سری نگر میں ’B‘ کیٹیگری کے ہوٹلوں میں 7036 بستروں کی گنجائش ہے، سری نگر میں’C‘ کیٹیگری کے ہوٹلوں میں 10500 بستروں کی گنجائش ہے، گیسٹ ہاؤسز میں 17114 بستروں کی گنجائش ہے اور رجسٹرڈ آپریشنل ہاؤس بوٹس ہیںجن میں 4462 بستروں کی گنجائش ہے۔