یواین آئی
کلکتہ // سمندری طوفان ریمال بنگلہ دیش اور مغربی بنگال کے ملحقہ ساحل سے آج یعنی اتوار کو ٹکرانے کی توقع ہے۔ اس کی وجہ سے جنوبی بنگال میں دو دن تک طوفانی بارش ہونے کا امکان ہے۔ صورتحال سے نمٹنے کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کو تعینات کردیا گیا ہے۔ این ڈی آر ایف کی 12 ٹیمیں جنوبی بنگال میں تعینات کی گئی ہیں۔ انہیں مختلف علاقوں میں الرٹ کیا گیا ہے۔جنوبی بنگال میں تعینات این ڈی آر ایف کی 12 ٹیمیں کلکتہ ہوائی اڈے کے علاقے، حسن آباد، بشیرہاٹ، گوسابہ، کاک دیپ، ساگردیپ، دیگھر رام نگر، کانتی، دنتن، نارائن گڑھ اور آرام باغ میں متعین کی گئی ہیں۔خلیج بنگال میں اس وقت ایک گہرا ڈپریشن موجود ہے۔ یہ آہستہ آہستہ شمال، شمال مشرق کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ ہفتے کی شام کو کم دبائو سمندر میں ایک طوفان کی شکل اختیار کرے گا۔ اس کے بعد یہ طاقت میں اضافہ کرے گا اور ایک طاقتور طوفان بن جائے گا۔ توقع ہے کہ یہ طوفان اتوار کی آدھی رات تک لینڈ فال کرے گا۔علی پور محکمہ موسمیات کم پریشر کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔ اس وقت گہرا دبائو مغربی بنگال میں ساگر دیپ سے 440 کلومیٹر جنوب-جنوب مشرق، بنگلہ دیش میں کھیپوپارا سے 440 کلومیٹر جنوب اور کیننگ سے 480 کلومیٹر جنوب جنوب مشرق میں واقع ہے۔ گزشتہ چھ گھنٹوں میں کم دبائو 17 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے زمین کی طرف بڑھ رہا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق یہ طوفان بنگلہ دیش کے کھیپوپارا اور مغربی بنگال کے ساگردیپ کے درمیان کے علاقے سے ٹکرانے والا ہے۔ اس وقت ساحل پر ہوا کی رفتار 110 سے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو سکتی ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ بعض مقامات پر طوفان کی رفتار 135 کلومیٹر تک جا سکتی ہے۔ اس کی وجہ سے جنوبی بنگال میں موسلادھار بارش ہو سکتی ہے۔ شمالی 24 پرگنہ اور جنوبی 24 پرگنہ میں ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ طوفان ہوا وہاں 100-110 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتی ہے۔ اس کی وجہ سے فصل کو شدید نقصان ہونے کا امکان ہے۔ڈیزاسٹر رسپانس فورسز صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔
کابینہ سکریٹری نے طوفان سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ لیا
یواین آئی
نئی دہلی// کابینی سکریٹری راجیو گوبا کی صدارت میں جمعہ کو یہاں منعقدہ نیشنل کرائسس مینجمنٹ کمیٹی کی میٹنگ میں خلیج بنگال میں آنے والے طوفان سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل نے کمیٹی کو کھیپوپارہ (بنگلہ دیش) سے تقریباً 800 کلومیٹرجنوب- جنوب مغرب اور کیننگ (مغربی بنگال) سے 810 کلومیٹر جنوب میں وسطی خلیج بنگال پر دباؤ کی موجودہ صورت حال کے بارے میں بتایا۔ اس کے شمال مشرق کی طرف بڑھنے اور ہفتے کی رات تک شدید گردابی طوفان میں تبدیل ہونے کا امکان ہے۔ اس کے بعد یہ شمال کی طرف بڑھے گا اور اتوار کی رات دیر گئے ساگر جزیرے اور کھیپوپارہ کے درمیان بنگلہ دیش اور ملحقہ مغربی بنگال کے ساحلوں کو عبور کرنے کا امکان ہے۔ اتوار کی شام سے 110-120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوا چلنے کا امکان ہے۔مغربی بنگال کے چیف سکریٹری نے کمیٹی کو گردابی طوفان کے متوقع راستے میں آبادی کے تحفظ کے لیے کئے جارہے ابتدائی اقدامات اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے اٹھائے جانے والے قدم کے بارے میں آگاہ کیا۔ ماہی گیروں سے کہا گیا ہے کہ وہ سمندر میں نہ جائیں اور جو لوگ سمندر میں ہیں انہیں محفوظ مقامات پر بلایا گیا ہے۔ ضلعی کنٹرول روم بھی متحرک ہو گئے ہیں اور صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ مناسب پناہ گاہیں، بجلی کی فراہمی، ادویات اور ہنگامی خدمات کو تیار رکھا گیا ہے۔