بلال فرقانی
سرینگر// کشمیر میں موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی جہاں سیاحوں کی بڑی تعداد نے یہاں کا رخ کیا ہے اور قدرتی خوبصورتی کا لطف اٹھا رہے ہیں، وہیں چلہ کلان میں برفباری کے نتیجے میں سیلانیوں کا سیلاب امڈ آیا ہے۔ ہوٹل مالکان اور دیگر شعبے کے افراد 2025 میں سیاحت کے شعبے کے کامیاب ہونے کی امید رکھتے ہیں۔ سیاحتی مقامات پر ہوٹل جنوری کے ماہ میں مکمل بک کئے گئے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ امسال پہلے دو ہفتوں میں قریب20ہزار سیلانی وادی وارد ہوچکے ہیں۔موسم سرما میں سیاحوں کی غیر معمولی آمد کے بعد سیاحتی شعبے سے وابستہ افراد جیسے ہوٹل اور ہاوس بوٹ مالکان، شکارہ بان، سفری ایجنٹس اور دستکاری سے وابستہ لوگ خوش امید ہیں کہ اس سال بھی سیاحتی سیزن کامیاب رہے گا۔ٹراول ایجنٹس ایسوسی ایشن آف کشمیر کے جنرل سیکریٹری سجادکرالیاری نے کہا کہ ہوائی کرایوں میں تین گناہ اضافے اور پروازوں کی تاخیر کی وجہ سے سیاحوں میں مایوسی پھیل رہی ہے، جس کے نتیجے میں سیاح وادی کے بجائے دیگر سیاحتی مقامات کا رخ کرتے ہیں۔ ہاوس بوٹ اونرز ایسوسی ایشن کے سابق ترجمان محمد یعقوب دون نے کہا کہ موسم بہار میں ہاوس بوٹوں کی پیشگی بکنگ ہو چکی ہے اور انہیں یقین ہے کہ اس سال سیاحتی سیزن گزشتہ سالوں کے مقابلے میں ریکارڈ توڑ ہوگا۔انہوں نے انتظامیہ سے درخواست کی کہ وہ پچھلے سال کی غلطیوں کو نہ دہرائے، جب وادی کے دیگر سیاحتی مقامات سے سرینگر آمد کا وقت مقرر کیا گیا تھا، جس کی وجہ سے بیرون ریاستوں کے ٹراول ایجنٹس نے کشمیر پیکیج بند کر دیا تھا۔