جموں//پینتھرس سربراہ پروفیسر بھیم سنگھ نے سدھ مہادیو (چنینی)، جموں و کشمیر میں قومی یکجہتی کیمپ کا افتتاح کرتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ حق و انصاف اور مساوات کی جنگ میں متحد ہوں، جن سے وہ 1947 سے محروم ہیں۔اس موقع پر پارٹی کے سینئر لیڈر جنرل سکریٹری انیتا ٹھاکر، مسٹر دھنی رام اتری، مسٹر کھیم راج شرما، مسٹر امر ناتھ مہرا اور پارٹی کے سینکڑوں کارکن موجود تھے۔ پنتھرس سربراہ نے ملک کے اتحاد، ترقی اور سب کے لئے انصاف کے نعرے کے ساتھ قومی پرچم لہرایا۔ قومی یکجہتی کیمپ کا آغاز 1978 میں کیا گیا تھا جب پروفیسر بھیم سنگھ کانگریس کے ممبر اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ قومی پرچم لہرانے اور حق و انصاف کی مانگ کے ساتھ 41 سال پہلے 1978 میں سدھامہادیو میں قومی یکجہتی کیمپ کی شروعات کی گئی تھی۔ پورے جموں صوبہ، کشمیر اور پنجاب کے لاکھوں لوگ سدھمہادیو میں قومی یکجہی کیمپ میں حصہ لیتے ہیں۔ پروفیسر بھیم سنگھ نے علاقے کے لوگوں کو سیکولر روایات کو زندہ رکھنے اور انصاف کے لئے جدوجہد کرنے کے لئے مبار کباد دی۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ کیمپ کے دوران کئی اجلاس منعقد کئے جائیں گے اور امید ظاہر کی کہ سدھامہادیو سے ایک بار پھر عالمی امن کو فروغ، بھائی چارے اور سب کے لئے ترقی کا پیغام جائے گا۔ سدھ مہادیو کا مہابھارت کے ساتھ تاریخی تعلق ہے، کیونکہ شیو مندر کی تاریخ شیو جی سے منسلک ہے جب شیو جی نے سدھ مہادیو میں ٹھہرے اور ماں پاروتی سے شادی کی تھی۔ سدھ مہادیو دنیا کے ان تاریخی مقامات میں سے ایک ہے، جو امن کے پیغام، انسانی محبت اور انسانی وقار کا پیغام دیتا ہے۔ پروفیسر بھیم سنگھ سب کو انصاف، بھائی چارہ پر اعتماد اور تمام لوگوں کی ترقی کے مشن کے ساتھ اس چنینی اسمبلی حلقہ سے دو بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔ پہلی بار وہ کانگریس سے اور دوسری بار پنتھرس پارٹی امیدوار کے طور پر منتخب ہوئے تھے۔ پروفیسر بھیم سنگھ نے اعلان کیا کہ تین دن کے کیمپ میں جموں و کشمیر میں حق و انصاف اور ریاست کی تشکیل نو یقینی بنانے کی حکمت عملی وضع کی جائے گی تاکہ ہندستان کے تمام شہریوں کو حق و انصاف کے مساوی حقوق ملیں جس سے ریاست کے تینوں خطوں لداخ، وادی کشمیر اور جموں پردیش میں امن بحال ہو گا۔