رام بن //ضلع رام بن کی سول سوسائٹی کے ممبران اور حقوق انسانی کارکنوںنے ریاستی سرکار پر مبینہ الزام لگایا ہے کہ ضلع کے ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی خالی ساامیاں پُر نہیں کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ ایک طرف تو سرکار کہتی ہے کہ سب کُچھ ٹھیک ٹھاک ہے لیکن دوسری جانب ضلع میں قائم سرکاری ضلع ہسپتال، دو سب ضلع ہسپتالوں ،پرائمری ہیلتھ مراکز بشمول کیمونٹی ہیلتھ مراکز میں ڈاکٹروں اور اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کی کافی کمی ہے۔اُن کا کہنا ہے ضلع کے ہسپتالوںمیں ای این ٹی اسپیشلسٹ، Dermatologist،امراض خواتین و دیگر اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کی اسامیاں خالی ہیں جسکی وجہ سے ضلع کے دور دراز علاقہ کے مریضوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ان لوگوں /مریضوں نے شکایت کی ہے کہ سب ڈسٹرکٹ ہسپتالوں کی جانب سے مریضوں کو بہتر علاج کے لئے ضلع ہسپتال منتقل کیا جاتا ہے لیکن ضلع ہسپتال کے پاس ڈاکٹروں کی کمی کی وجہ سے انہیں جی ایم سی جموں یا سرینگربھیجنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوتا ہے۔انہوں نے مزید بتایا ہے کہ مریضوں کو اسکی وجہ سے کافی پریشانیاں ہوتی ہیں۔انہوں نے شکایت کی ہے کہ الٹرا سائونڈ بھی ایک ایم بی بی ایس ڈاکٹر اپنی مرضی سے کرتا ہے یا مریضوں کو پرائیویٹ الٹرا سائونڈ پر جانا پڑتا ہے۔ضلع ہیڈ کوارٹر کے لوگوں نے مبینہ الزام لگا یا ہے کہ رام بن ضلع ہسپتال رام بن کو فراموش کیا جاتا ہے کیونکہ بیشر لوگ ضلع کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں جنھیں علاج و محالجہ کے لئے ضلع ہسپتال پر ہی انحصار ہونا پڑتا ہے۔ انہوں نے مبینہ الزام لگایا ہے کہ حُکام ضلع ہسپتال کے لئے منظو شدہ ڈاکٹروں کی اسامیوں کو تعینات کرنے میں ناکام رہا ہے۔ان لوگوں نے یہ بھی شکایت کی ہے کہ کمشنر سیکرٹری ہیلتھ سروس نے ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کی موجودگی میں دسمبر مہینہ کے پہلے ہفتہ میںمتعدد وفود کو یقین دلایا گیا تھا کہ ضلع ہسپتال کی خالی اسامیوں کو جلد ہی پُر کیا جائے گالیکن ابھی تک ان یقین دہانیوںپر کوئی عمل نہیں کی گئی ہے۔