رانچی:کپتان مہندر سنگھ دھونی کے گھر رانچی میں نیوزی لینڈ کے خلاف بدھ کو کھیلے جانے والے چوتھے ون ڈے میچ میں میزبان ہندستانی ٹیم اپنے جیت کا سلسلہ برقرار رکھنے کے ساتھ سیریز پر قبضہ کرنے کے ارادے سے اترے گی۔ ہندوستان نے تیسرا ون ڈے سات وکٹ سے جیتنے کے بعد پانچ میچوں کی سیریز میں 2۔1 سے برتری حاصل کر لی ہے اور چوتھا میچ جیت کر وہ 3۔1 سے مضبوط برتری بنا لے گی۔وہیں مہمان ٹیم نیوزی لینڈ کے لیے اس کرو یا مرو کا میچ ثابت ہوگا۔اسے اس میچ کو جیتنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے اور نتیجہ اس کے حق میں رہا تو ایک بار پھر سیریز 2۔2 سے برابری کے دلچسپ موڑ پر ھوگی۔ ویسے ہندستانی ٹیم کا جے ایس سي اے انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں اچھا ریکارڈ رہا ہے ، وہیں کپتان دھونی کے لئے چوتھے نمبر پر کھیلنے کے بعد سے ان کے بلے سے رنز بھی نکل رہے ہیں تو اسٹار بلے باز وراٹ کوہلی ہمیشہ کی طرح اپنی مقبول فارم میں ہیں۔ایسے میں فی الحال سارا دباؤ نیوزی لینڈ پر ہی ہے جس نے ہندستان کے دورے پر ٹیسٹ اور ون ڈے میں ابھی تک صرف ایک ہی میچ جیت لیا ہے ۔ گیند اور بلے سے کمال کا کھیل دکھا رہی موجودہ ٹیم پر سلیکٹرز نے بھی اپنا اعتماد قائم رکھا ہے اور باقی دو میچوں کے لئے بھی آخری الیون میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے ۔یقینا ٹیم کے نوجوان کھلاڑیوں جسپریت بمراھ، ہردک پانڈیا، کیدار جادھو جیسے کھلاڑیوں کو بھی اس سے اعتماد ملا ہے اور امید کی جا سکتی ہے کہ وہ رانچی میں بھی اپنی دھوم جاری رکھے گی۔ ہندستانی کپتان دھونی کے گھر میں چوتھے ون ڈے کے لیے خاص تیاریاں کی گئیں ہیں تو لوگوں میں بھی اس کا زبردست جوش ہے اور میچ کے تقریبا سارے ٹکٹ پہلے ہی بک چکے ہیں۔دھونی کے گھر والے اپنے چہیتے کرکٹر کی پرزور حمایت کرنے کے لئے تیار ہیں تو ورلڈ کپ فاتح کپتان کے لیے محکمہ ڈاک نے یہاں خاص ٹکٹ جاری کیا ہے ۔ایسے میں دھونی پر بھی ذہنی طور پر گھریلو میدان پر سختی سے کارکردگی کا دباؤ رہے گا۔ ٹیسٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد ون ڈے میں اپنے کھیل کو اور بہتر بنانے کے ارادے سے دھونی نے خود کو بلے بازی آرڈر میں اوپر رکھا ہے ۔انہوں نے گزشتہ میچ میں اپنے ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں 9000 رنز مکمل کرنے کی کامیابی بھی حاصل کی تھی اور ایسا کرنے والے وہ ہندستان کے پانچویں اور دنیا کے 17 ویں بلے باز بن گئے ہیں۔دھونی نے تیسرے میچ میں 80 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی تھی اور وہ موجودہ سیریز میں 46.66 کی اوسط سے 140 رنز بنا کر ٹیم کے دوسرے بہترین اسکورر ہیں۔ دھونی کو بھی چوتھے نمبر پر کھیلنے کا مزہ آ رہا ہے اور امید ہے کہ وہ رانچی میں بھی وراٹ کے ساتھ بڑی شراکت کریں گے ۔ویسے کپتان کے بلے سے متاثر کن کارکردگی نے وراٹ پر انحصار اور دباؤ کو ہی کم نہیں کیا ہے بلکہ اس سے نچلے آرڈر کے بلے بازوں پر بھی دباؤ کم ہوا ہے ۔ وراٹ اب تک ناقابل شکست 154 رنز کی اننگز سمیت 248 رنز بنا کر بہترین اسکورر ہیں اور ان کی موجودہ فارم کے بعد تو دھونی بھی انہیں دنیا کے عظیم کھلاڑیوں میں شمار کرنے لگے ہیں۔ لیکن فی الحال دھونی کے نچلے ترتیب سے ہٹنے پرفنشر کی جگہ ضرور ٹیم میں خالی ہوئی ہے ۔اس ترتیب میں ہردک ، منیش، کیدار رنز بنا سکتے ہیں لیکن خود دھونی بھی مانتے ہیں کہ پانچویں سے ساتویں نمبر پر ابھی کھلاڑیوں کو تیار کرنے کی ضرورت ہے ۔ بولنگ میں گزشتہ تینوں ون ڈے میں ہندوستانی تیز گیند بازوں اور اسپنروں نے لاجواب کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور مخالف ٹیم کو بڑے اسکور سے روکا ہے ۔اسی سیریز سے ڈیبو کرنے والے ہردک ، نوجوان درمیانہ تیز گیند باز جسپریت، کیدار، تجربہ کار لیگ اسپنر امت مشرا اور تجربہ کار فاسٹ بولر امیش یادو تمام وکٹ نکالنے میں نہ صرف کامیاب رہے ہیں بلکہ انہوں نے ٹیم کی جیت میں اہم کردار بھی ادا کیا ہے ۔ مشرا اب تک 5.37 کے اکونومي ریٹ سے آٹھ وکٹ لے کر سب سے کامیاب رہے ہیں تو کیدار اور امیش دونوں چھ چھ وکٹ لے چکے ہیں۔موہالی میں امیش اور کیدار دونوں نے کیویز کے تین تین وکٹ نکالے تھے ۔تاہم ہندستانی گیند بازوں کو اوورز میں اپنی گیند بازوں کو کچھ اور سخت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مخالفت کو زیادہ رن لینے سے روکا جا سکے ۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم کے لئے رانچی میں اہم مقابلے کے لیے اپنا سو فیصد کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ضروری ہوگا اور ہندستانی بلے بازوں کو مضبوطی سے روکنے کے لئے اس بار ان گیند بازوں کو زیادہ احتیاط برتنی ہوگی۔گزشتہ میچ میں وراٹ کا کیچ چھوڑنا ٹیم کو بھاری پڑا تھا اور کپتان کین ولیمسن نے مانا تھا کہ میچ جیتنا ہے تو وراٹ اور دھونی کو آؤٹ کرنا ہوگا۔کیوی ٹیم کی بولنگ اور بیٹنگ سے کارکردگی اب تک بہت اچھی نہیں رہی ہے ۔گیند بازوں میں اس 24 سالہ درمیانہ تیز گیند باز میٹ ہنری اب تک تین وکٹ لے کر دوسرے اور ٹم ساؤتھی چار وکٹ کے ساتھ سب سے کامیاب بولر رہے ہیں وہیں ٹرینٹ بولٹ اور مارٹن گپٹل نے محض دو دو وکٹ لئے ہیں۔موہالی میں تو بولٹ 10 اوورز میں 73 رنز دے کر کوئی وکٹ نہیں لے سکے تھے اور سب سے مہنگے رہے تھے وہیں جمی نیشام نے 60 رنز لٹاکر کوئی وکٹ نہیں لیا تھا۔ سیریز کے آغاز میں ہی زخموں سے پریشان رہی مہمان ٹیم کے تجربہ کار بلے باز گپٹل اب تک بڑا اسکور بنانے میں ناکام رہے ہیں۔تاہم ٹام لاتھم نے مسلسل اچھی کارکردگی کی ہے ۔وہیں کپتان ولیم اور راس ٹیلر سے بھی اچھے اسکور کی توقع کی جا سکتی ہے لیکن آئی پی ایل میں اپنی لاجواب اننگز سے کئی بار بحث میں رہنے والے کوری اینڈرسن ابھی تک کچھ خاص نہیں کر سکے ہیں۔یو این آئی