Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

دل کے خالی گوشے‎ افسانہ

Mir Ajaz
Last updated: October 12, 2024 11:16 pm
Mir Ajaz
Share
8 Min Read
SHARE

ڈاکٹر آزاد احمد شاہ

آفتاب بچپن سے ہی ایک بے حد مخلص اور وفادار شخص تھا۔ اس کے دل میں لوگوں کے لیے بے پناہ محبت اور خلوص تھا۔ دوستوں کی خوشی اس کی اپنی خوشی تھی اور ان کا دکھ اسے اپنے دکھ سے بھی زیادہ محسوس ہوتا۔ زندگی کی مصروفیات میں بھی وہ ہمیشہ یہ خیال رکھتا کہ وہ اپنے دوستوں کے لیے موجود رہے، ان کے مسائل کو حل کرے اور ان کی خوشیوں میں شریک ہو۔
آفتاب کے تین دوست، فیصل، حسان اور ماجد، اس کی زندگی کے اہم کردار تھے۔ یہ وہ لوگ تھے جن کے ساتھ آفتاب نے اپنے بچپن کے دن گزارے تھے۔ فیصل ایک خوداعتماد اور خوش مزاج انسان تھا، حسان مزاحیہ طبیعت کا مالک تھا اور ہمیشہ ہنسی مذاق میں لگا رہتا، جبکہ ماجد زیادہ سنجیدہ اور سمجھدار تھا۔ آفتاب ان تینوں کو اپنے دل کے قریب رکھتا اور ان کے لیے ہمیشہ وقت نکالتا، چاہے خود کی کتنی ہی بڑی ذمہ داری کیوں نہ ہو۔
زندگی یونہی چلتی رہی اور آفتاب کے تعلقات اپنے دوستوں کے ساتھ مزید مضبوط ہوتے گئے۔ جب بھی فیصل کو کسی مالی مسئلے کا سامنا ہوتاتو آفتاب ہمیشہ اس کی مدد کو تیار رہتا۔ حسان کو جب بھی کسی مشورے یا جذباتی سپورٹ کی ضرورت ہوتی تو آفتاب اس کا سب سے بڑا سہارا بنتا۔ اور ماجد، جو اپنے کیرئیر کی وجہ سے اکثر پریشان رہتا، آفتاب کو ہمیشہ اپنے ساتھ پاتا۔
ایک دن، آفتاب کی زندگی میں ایک جذباتی بحران آ گیا۔ وہ اندرونی طور پر ٹوٹ رہا تھا، زندگی کی مشکلات اور رشتوں کی بے وفائی نے اسے اندر سے کمزور کر دیا تھا۔ وہ ہمیشہ دوسروں کے لیے جیا لیکن اب اسے خود کسی کی ضرورت تھی، کوئی ایسا جو اس کے جذبات کو سمجھے، اس کے دل کے درد کو محسوس کرے اور اس کا ہاتھ تھام کر اسے تسلی دے۔
آفتاب نے سب سے پہلے فیصل سے بات کرنے کا سوچا، جس کے ساتھ اس کا تعلق بہت گہرا تھا۔ اس نے ایک شام فیصل کو فون کیا اور کہا، “یار، میں تم سے ملنا چاہتا ہوں، کچھ بات کرنی ہے۔”
فیصل نے لاپرواہی سے جواب دیا، “آفتاب، ابھی تو میں بہت مصروف ہوں، کل کوئی ملاقات رکھ لیتے ہیں۔ آج میٹنگز میں الجھا ہوں۔”
آفتاب نے دل میں ایک ٹیس محسوس کی لیکن اس نے کچھ نہیں کہا۔ وہ فیصل کو جانتا تھا کہ وہ بہت مصروف ہوتا ہے، اس لیے اس نے خود کو تسلی دی کہ شاید کل ملاقات ہو جائے۔
اگلے دن، آفتاب نے حسان کو فون کیا، جس کے ساتھ وہ ہمیشہ ہنسی مذاق کیا کرتا تھا لیکن آج وہ اپنے دل کا بوجھ ہلکا کرنا چاہتا تھا۔ “حسان، کچھ دن سے بہت پریشان ہوں، تم سے ملنا چاہتا ہوں۔”
حسان نے ہنستے ہوئے کہا، “یار، تم تو ہمیشہ پریشان رہتے ہو، کوئی خاص بات تو ہو گی نہیں۔ چلو، ہفتے کے آخر میں ملتے ہیں، آج تو میں دوستوں کے ساتھ پارٹی کر رہا ہوں۔”
آفتاب نے دل میں ایک اور زخم محسوس کیا۔ وہ جانتا تھا کہ حسان ہمیشہ مذاق کرتا ہے لیکن آج اسے حسان سے سنجیدہ بات کرنے کی ضرورت تھی۔ پھر بھی اس نے کچھ نہیں کہا اور فون بند کر دیا۔
آفتاب نے آخر میں ماجد سے رابطہ کرنے کا سوچا، جو سب سے سنجیدہ اور حساس دوست تھا۔ اسے لگا شاید ماجد اس کے دل کی کیفیت کو سمجھ سکے۔ “ماجد، مجھے تم سے بات کرنی ہے، اندر سے بہت ٹوٹا ہوا محسوس کر رہا ہوں۔”
ماجد نے سنجیدگی سے جواب دیا، “آفتاب، میں جانتا ہوں کہ تمہیں پریشانی ہو رہی ہے لیکن اس وقت میرے پاس بالکل وقت نہیں ہے۔ اپنے پروجیکٹس میں الجھا ہوا ہوں۔ کچھ دن بعد بات کریں گے، ٹھیک ہے؟”
آفتاب نے فون بند کر دیا اور خاموشی سے بیٹھ گیا۔ اس کے دل میں ایک خالی پن اتر آیا، جسے وہ لفظوں میں بیان نہیں کر سکتا تھا۔ وہ شخص جو زندگی بھر اپنے دوستوں کے لیے موجود رہا، آج وہ خود جذباتی طور پر بکھر رہا تھا اور اسے سنبھالنے والا کوئی نہ تھا۔
آفتاب کو اب یہ سمجھ آیا کہ دنیا میں کچھ رشتے اور تعلقات صرف اس وقت تک ہوتے ہیں جب تک آپ دوسروں کی ضرورت پوری کرتے رہتے ہیں۔ جب آپ خود کسی مشکل میں ہوں تو لوگ اپنی مصروفیات اور ذمہ داریوں کا بہانہ بنا کر آپ کو چھوڑ جاتے ہیں۔
آفتاب کی زندگی کا یہ لمحہ بہت تکلیف دہ تھا۔ وہ ہمیشہ دوسروں کے لیے جیتا رہا، دوسروں کی خوشیوں میں اپنی خوشی تلاش کرتا رہا لیکن آج جب وہ خود کسی کے سہارے کی تلاش میں تھا، کوئی بھی اس کے پاس نہیں تھا۔ اس نے بہت کوشش کی کہ اپنی جذباتی کیفیت کو کسی سے بانٹے لیکن ہر طرف سے اسے خالی جواب ملا۔
کچھ دن بعد، فیصل، حسان اور ماجد نے آپس میں بات کی اور محسوس کیا کہ آفتاب ان سے دور ہو گیا ہے۔ انہیں یاد آیا کہ آفتاب ہمیشہ ان کے لیے حاضر رہتا تھا اور آج کل وہ اس سے ملاقات نہیں کر پا رہے تھے۔ وہ سب مل کر آفتاب کے گھر گئے لیکن جب وہاں پہنچے تو آفتاب کو ایک خاموش گوشے میں بیٹھا پایا۔
آفتاب نے ان سب کی طرف دیکھا، اس کی آنکھوں میں آنسو تھے لیکن اس کی زبان خاموش تھی۔ فیصل، حسان اور ماجد کو سمجھ آ گیا کہ آفتاب کی زندگی میں کیا طوفان گزر چکا تھا اور وہ اس کے ساتھ نہیں تھے جب اسے ان کی سب سے زیادہ ضرورت تھی۔
فیصل نے آہستہ سے کہا، “آفتاب، یار ہمیں معاف کر دو۔ ہم نے تمہیں نظر انداز کر دیا اور تمہیں اکیلا چھوڑ دیا۔”
آفتاب نے ایک گہری سانس لی اور بولا، “تم لوگوں نے کچھ غلط نہیں کیا، شاید یہ میری غلطی تھی کہ میں نے ہمیشہ دوسروں کی ضرورتوں کو اپنی ضروریات سے پہلے رکھا۔ لیکن آج میں سمجھ گیا ہوں کہ دنیا میں ہر شخص خود غرضی کے ساتھ جیتا ہے۔”
حسان نے شرمندہ ہو کر کہا، “ہمیں احساس ہوا ہے کہ ہم تمہارے ساتھ نہیں تھے جب تمہیں ہماری سب سے زیادہ ضرورت تھی۔”
آفتاب نے نم آنکھوں سے مسکراتے ہوئے کہا، “شاید اب یہ سب کہنے کا کوئی فائدہ نہیں۔”
���
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے ہمیں ترقی کی رفتار کو بڑھاتے ہوئے ایک ٹیم کے طور پر کام کرنا ہوگا: مودی
تازہ ترین
ریاستی درجہ پارلیمنٹ بحال کرے گی، نہ کہ نیشنل کانفرنس یا پی ڈی پی: سنیل شرما
تازہ ترین
راہل گاندھی نے پونچھ میں سنگھ سبھا گرد وارے میں حاضری دی
تازہ ترین
راہل گاندھی پونچھ وارد، گولہ باری سے متاثرہ علاقوں کا کیا دورہ
تازہ ترین

Related

ادب نامافسانے

آئینہ افسانہ

May 17, 2025
ادب نامافسانے

خواب کی زیراکس کاپی افسانہ

May 17, 2025
ادب نامافسانے

مبارک باد انشائیہ

May 17, 2025
ادب نامافسانے

حقیقی چہرے افسانہ

May 17, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?