نئی دہلی//مرکز ی سرکارنے منگل کے روز کہا کہ جموں و کشمیر میں جنگجویانہ واقعات اور تشدد میں اگست2019 میں آرٹیکل370 کے خاتمے کے بعد نمایاں طور پر کمی آئی ہے۔مرکزی وزیرمملکت برائے امورداخلہ جی کشن ریڈی نے کہاکہ یکم اگست2019سے جن627 افراد بشمول علیحدگی پسندوں ، بالائی زمین کارکنوں اورسنگبازوں وغیرہ کو حراست میں لیاگیا،اُن میں سے ، باقاعدہ جائزہ لینے اور زمینی صورتحال کی بنیاد پر ، اب تک454 افراد کو رہا کیا گیا تاہم ابھی بھی173ایسے افرادزیرحراست ہیں ۔ کشن ریڈی نے کہاکہ جموں و کشمیر میں سال2019 میں 594انکائونٹریاجھڑپیں ہوئیں جبکہ سال 2020 میں244جنگجویانہ واقعات رپورٹ ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ 2019میں 157جبکہ سال2020 میں 221 عسکریت پسند مارے گئے۔کشن ریڈی نے ایک تحریری جواب میں کہا کہ رواں برس فروری 2021 تک ، وسطی علاقوں میں15جنگجویانہ واقعات رونما ہوئے جن میں8 جنگجو مارے گئے۔مرکزی وزیر نے کہا کہ 2020 میں جموں و کشمیر میں33 سیکورٹی اہلکار اور 6شہری ہلاک ہوئے تھے جبکہ 2019 میں 27 سکیورٹی اہلکار اور 5 شہری ہلاک ہوئے تھے۔جی کشن ریڈی نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ملی ٹنسی کے خلاف’زیرئو ٹالرنس‘ کی پالیسی اپنائی ہے اورساتھ ہی حکومت نے درپیش چیلنجوں سے موثر انداز میں نپٹنے کے لئے سیکورٹی ایجنسیوں کو مضبوط بنایاہے تاکہ وہ ملک دشمن عناصر کے خلاف سخت کارروائی انجام دے سکیں۔انہوں نے بتایاکہ جموں وکشمیر میں جنگجومخالف کارروائیوں کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز ان افراد پر بھی گہری نظر رکھے ہوئے ہے جو جنگجوئوں کو مدد فراہم کرتے ہیں اور ایسے عناصر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے۔مرکزی وزیر مملکت برائے داخلی امور جی کشن ریڈی نے اپنے تحریری جواب میں یہ جانکاری فراہم کی کہ یکم اگست2019سے جن627 افراد بشمول علیحدگی پسندوں ، بالائی زمین کارکنوں اورسنگبازوںٔ کو حراست میں لیاگیا،اُن میں سے ، باقاعدہ جائزہ لینے اور زمینی صورتحال کی بنیاد پر ، اب تک454 افراد کو رہا کیا گیا تاہم ابھی بھی173ایسے افرادزیرحراست ہیں ۔ جی کشن ریڈی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اگست2019 میں سابقہ ریاست جموں و کشمیر کے کے حوالے سے پارلیمنٹ کی طرف سے لاگو آئینی تبدیلیوں کے پیش نظر ، عوام اورامن کے مفاد میں مختلف اقدامات اٹھائے گئے تھے۔ سلامتی اور عوامی نظم کا جس میں کچھ افراد کی روک تھام بھی شامل ہے۔جی کشن ریڈی نے یہ بھی کہا کہ جموں وکشمیر پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کوئی بھی شخص گھر میں نظربند نہیں ہے۔ جی کشن ریڈی نے بھی کہا کہ لشکر طیبہ اور جیش محمد جیسی کل 42 دہشت گرد تنظیموں پر حکومت نے دہشت گردی کی مختلف کارروائیوں میں ملوث ہونے پر پابندی عائد کردی ہے ، جس کی بڑی حد تک پار سے سرپرستی کی گئی ہے۔ ریڈی نے بھی کہا کہ جموں و کشمیر میں 2018 سے 2020 کے درمیان سیکورٹی فورسز کے ذریعہ 635 جنگجو مارے گئے ، جبکہ اس مدت کے دوران 115 شہری اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ایک علیحدہ سوال کے جواب میں ، مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نیتانند رائے نے کہا کہ گذشتہ دو سالوں میں پاک بھارت سرحد کے ساتھ ہی دراندازی کے 61 واقعات رپورٹ ہوئے ۔