مورخہ ۴ ستمبر کو میں نے جس مسجد میں نماز جمعہ پڑھی وہاں ایک صاحب تقریر کررہے تھے۔ انہوں نے کئی ایسے مسائل پر’’ہل من مبارز‘‘ کا اعلان کیا جن پر ماضی میں پورے بر صغیر میں بہت لے دے ہوچکی ہے۔ مناظرے ہوچکے ہیں۔ لڑائی جھگڑے ہوچکے ہیں۔ ہرچند کہ موجودہ حالات اس بات کے متحمل نہیں کہ ایسے مسائل پر بات کی جائے جن سے ملت میں انتشار ہو۔ افتراق ہو۔ ملی وحدت پارہ پارہ ہو لیکن کچھ لوگوں کے پاس ان مسائل کے علاوہ صلاحیت ہی نہیں ہوتی کہ وہ کسی اور علمی موضوع پر علمی انداز میں مدلل گفتگو کرسکیں۔ مذکورہ خطیب نے جن مسائل پر گفتگو کی ان میں درود وسلام کا بھی موضوع تھا۔ موصوف نے ایک دو مسلک کا نام لے کر انہیں چیلنج کیا اور فرمایاکہ یہ لوگ نہ درود پڑھتے ہیں اورنہ پڑھنے دیتے ہیں اورایسے لوگ اسلام سے خارج قرار پاتے ہیں۔
میں بھی یہاں ان تمام مسائل سے پہلو تہی کرتے ہوئے صرف درود پاک پر چند سطور آپ کی خدمت میں پیش کرنا چاہتا ہوں۔جو لوگ یہ بات کہتے ہیں کہ فلاں فلاں مسلک کے لوگ درود نہیں پڑھتے یا حبیب پاک صلی اللہ علیہ وسلم پرسلام نہیں بھیجتے وہ ان پرسراسر بہتان ہے۔نرا الزام ہے کیونکہ کوئی بھی مسلمان درود پاک کا انکار نہیںکر سکتا۔ بلکہ تشہد میں درود نہ پڑھنے سے نماز ہی نہیں ہوتی۔ ہر مسلمان خواہ وہ کسی بھی مسلک کا ہو تشہد میں التحیات کے بعد درود ضرور پڑھتا ہے۔آیت کریمہ {صلوا علیہ وسلموا تسلیما }کے ذریعے اللہ تعالی نے صلاۃ وسلام کا حکم دیا ہے لہٰذا دردو پاک کے انکار کی کہیں گنجائش ہی نہیں ۔بات صرف صلاۃ وسلام کے مسنون طریقے پر ہوتی ہے۔ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ صرف وہی صلاۃ وسلام پڑھتے ہیں انہیں شاید یہ معلوم نہیں کہ جب وہ مخصوص طریقے سے صرف سلام پڑھتے ہیں تو درود رہ جاتا ہے جب کہ اللہ تعالی نے{ صلوا علیہ وسلمو اتسلیما }کے ذریعے دونوں کا حکم دیا ہے۔ اسی لیے انبیاء کو علیہم السلام کے بجائے علیہم الصلاۃ والسلام کہاجاتا ہے۔ علیہ السلام ناقص صیغہ ہے۔سوال یہ ہے کہ اگر حبیب پاک صلی اللہ علیہ وسلم پر کسی غیر عربی زبان میں لاکھوں سلام کروڑوں سلام کہہ دیا جائے چاہے نظم میں یا نثر میں تو کیا یہ درود اور سلام کے حکم میں مانا جائے گا؟ میرے والد صاحب نے بے شمار منظوم صلاۃ بھی لکھے ہیں اور سلام بھی۔ کیا انہیں پڑھ لینے سے صلاۃ اور سلام کی ادائیگی ہوجائے گی؟یا پھر درود ابراہیمی اصل درودہے؟بات صرف اتنی سی ہے کہ صلاۃ وسلام کا مسنون طریقہ کیا ہے؟ صلاۃ وسلام سے کوئی بھی مسلمان پہلو تہی نہیں کرتا انکار کی تو گنجائش ہی نہیں۔
در اصل نماز کی طرح دورد وسلام کے ارکان وواجبات نہیں۔اٹھتے بیٹھتے، چلتے پھرتے درودوسلام کا اہتمام کرنا چاہیے۔ صحیحین کی حدیث کے مطابق جو شخص ایک مرتبہ درود پڑھتا ہے اس پر اللہ تعالی دس رحمتیں نازل فرماتا ہے۔جس طرح قرآن کریم کی تلاوت سے ہر حرف پر دس نیکیاں واجب ہوجاتی ہیں اسی طرح درود پڑھتے ہی اللہ کی رحمت کے نزول کاسلسلہ شروع ہوجاتا ہے۔تمام ذکر واذکار کے ساتھ کثرت سے درود پڑھنے کا حکم دیاگیا ہے۔ درود پاک کے ورد سے بے شمار اجر ملتا ہے۔ مشکلات اور پریشانیاں دور ہوتی ہیں۔
میں جب درود وسلام کی باتیں کرتا ہوں تو مجھے قدرت اللہ شہاب یاد آجاتے ہیں ۔انہوں نے شہاب نامہ میں بڑا دلچسپ واقعہ ذکر کیا ہے۔ لکھتے ہیں کہ وہ فجر بعد امتحان دینے کی غرض سے جارہے تھے۔ راستہ ایسی جھاڑیوں سے گزر رہا تھا جہاں انسان خوف میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ان خاردار جھاڑیوں سے مختلف جانوروں کی بھی آوازیں آرہی تھیں۔ بے شمار بندر بھی قلابازیاں دکھاتے نظر آرہے تھے۔ ان کا دل خوف سے بیٹھا جارہا تھا۔ اسی اثنا میں انہیں کسی پنڈت جی کے رام رام ستیہ ہے کے ورد کی آواز سنائی دی۔ وہ لکھتے ہیں کہ جب میں نے پنڈت جی کو رام رام ستیہ ہے کہتے ہوئے سنا تو میں نے ادھر سے درود پڑھنا شروع کیا۔ میں ادھر سے درود پڑھ رہا تھا اور وہ ادھر سے رام رام ستیہ ہے کہتا جارہا تھا۔ شہاب کہتے ہیںکہ جوں جوں میں درود پڑھتا گیا میرے دل سے تمام اندیشے اور خوف وہراس ختم ہوتے گئے۔ جب سے یہ درود پاک میری زندگی کا حصہ بن گیا۔میں نے شہاب نامہ ۲۰۱۲ ء میں پڑھا تھا اور جب سے درود پاک کو میں نے بھی اپنی زندگی کا حصہ بنالیا۔ روزانہ کم از کم سو سے دوسو یا تین سو مرتبہ درود پڑھتا ہوں۔ چاہے درود ابراہیمی ہو یا مخفف درود۔ اللہم صل علی محمد وعلی آل محمد وبارک وسلم۔ میں نے اپنی نعتوں میں بہت سے ایسے اشعار بھی کہے ہیں جن سے درود پاک کی فضیلت عیاں ہوتی ہے۔یہ نعتیں میرے نعتیہ مجموعے بلغ العلی بکمالہ میں مذکور ہیں۔
یہ کوئی تیس برس قبل کی بات ہے۔ ایک صاحب نے بتایا کہ وہ دہلی میں رات میں گھر آرہے تھے ۔رات زیادہ ہوچکی تھی۔ پولیس نے انہیں پکڑ لیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں کچھ سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ وہ کیا کریں۔ انہوں نے درود پڑھنا شروع کیا۔ تھانہ پہنچتے پہنچتے پولیس نے انہیں چھوڑ دیا اور کہا کہ رات میں اس طرح مت گھوما پھرا کرو۔
ایک اور صاحب نے بتایا کہ وہ کہیں جارہے تھے۔ ان کی جیب میں کارڈ نہیں تھا۔ پولیس نے تلاشی شروع کی۔ وہ گھبراگئے اور سوچا کہ آج تو پکڑے جائیں گے۔ پولیس نہ جانے ان کیساتھ کیسا سلوک کرے گی۔اچانک ان کی زبان سے درود پاک کا ورد ہونے لگا۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس ان تک پہنچنے سے پہلے ہی چلی گئی اور گاڑی کو آگے جانے دیا۔
درود پاک کی بے انتہا فضیلت ہے۔ دنیوی بھی اور اخروی بھی۔درود پڑھنے سے رحمت الٰہی کا نزول ہوتا ہے۔ اسی رحمت الٰہی کے فیضان سے دنیاوی مشکلات بھی دور ہوتی ہیں۔لہٰذا ہمیں درود پاک کا اہتمام کرنا چاہیے۔ نیز دوسروں پر الزام لگانے، بہتان باندھنے سے بہتر یہ ہے کہ ہر شخص اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھے ۔ اپنے اعمال، کردار، اخلاق اور تقوی کا حساب کرے اور اللہ تعالی سے ہدایت کی دعا کرے۔ اللہ ہم سب کو ہدایت سے نوازے اور اچھا سماج ومعاشرہ تخلیق کرنے کی توفیق مرحمت کرے۔آمین
رابطہ۔صدر شعبۂ عربی/ اردو/ اسلامک اسٹڈیز بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری
موبائل نمبر۔9086180380