نئی دہلی//کانگریس نے چین کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذاتی تعلقات ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے پیر کو کہا کہ حکومت سرحد کی حفاظت اور چین کی سررمایہ کاری کے سلسلے میں حقائق چھپا رہی ہے ۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے آن لائن پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی کی پالیسی چین کے حامی کی ہے اور گذشتہ پانچ برسوں میں چین کی کمپنیوں کی بھاری سرمایہ کاری ہوئی ہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریاست میں مختلف شعبوں میں چین کی کمپنیوں نے تقریباً 47 ہزار کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کی ہے ۔ کھیڑا نے کہا کہ مودی نے گجرات کا وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے چین کی قیادت کے ساتھ ذاتی تعلقات بنائے جس کا اظہار انہوں نے کئی بارکیا ۔ ملک کے عوام چین کی اشیاء کا بائیکاٹ کر رہے ہیں جبکہ حکومت اہم شعبوں میں چین کی سرمایہ کاری کو فروغ دے رہی ہے ۔ کانگریس کے رہنما نے کہا کہ سرحد پر چین کی فوج کے قبضے پر حکومت غلط حقائق رکھ رہی ہے اور ایسے ڈھنگ سے رکھ رہی ہے جس سے چین کو فائدہ ہو رہا ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ گلوان وادی کے کچھ حصوں پر چین کی فوج موجود ہے اور یہ پہلی بار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گلوان وادی پر کبھی کوئی تنازعہ نہیں تھا لیکن حکومت کی پالیسیوں سے یہ بھی ہو گیا ہے ۔ کھیڑا نے کہا’’ ہندوستان چین کے مابین تازہ سرحد کے تنازعہ میں وزیر اعظم نریندر مودی کے مذبذب رویے نے ملک کے باشندوں کے ذہن میں کئی سوال کھڑے کر دیے ہیں۔ بی جے پی۔ چین کی ملی بھگت سے اب تک اس سوال کا جواب نہیں ہے ۔ ملک جواب مانگ رہا ہے‘‘۔یو این آئی