سرینگر//کشمیر تحریک خواتین کی سربراہ زمردہ حبیب کی قیادت میں کل اسیران کی مار پیٹ ،اُن پر کئے جارہے جان لیوا حملوں و ان کی حالت زارکے خلاف پریس کالونی میں احتجاج کیا گیا، تنظیم سے وابستہ احتجاجی خواتین ’’ نظربندوں کو رہا کرو‘‘ ــ۔’’ نظربندوں کی تذلیل مار پیٹ بند کرو بند کرو‘‘کے نعرے بلند کر رہیں تھیں۔اس موقعے پر نامہ نگاروں سے بات کرتے زمردہ حبیب نے کہا کہ تہار جیل میں مقید کشمیری جوانوں و سیاسی نظر بندوں کے ساتھ ناروا سکوک کیا جا رہا ہے اُن کے ساتھ مار پیٹ کی جا ری ہے جو انسانیت سوز ہی نہیں بلکہ وحشیانہ اور غیر مہذب عمل ہے اور اس طرح کشمیری نظر بندوں کی زندگیوں سے کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلا افسوسناک واقعہ نہیں ہے بلکہ اسے پہلے بھی راجستھان جے پور جیل میں لطیف احمد وازاہ کی بے دردی سے مارا پیٹااور خون سے لت پت کیا جا چکا ہے ۔ جیل حکام کی طرف سے اس طرح کا روایہ روا رکھنا بین الاقوامی نظر بندوں کے ضوابط و قوانین کی کھلی مخالفت ہے۔انہوں نے کہا کہ تہاڑ جیل میں صلاح الدین کے بیٹے شاہد یوسف اور دیگر نظر بندوں کی مار پیٹ و تزلیل اصل میں کشمیری اسیران کو خوف زدہ کرنے کا حر بہ ہے۔تمام سیاسی نظر بندوں کی رہائی کے مطابے کو دہراتے زمردہ حبیب نے انٹرنیشنل کمیونٹی سے اپیل کی کہ وہ نظر بندوں کو جوڈیشل کسٹوڈی میں اُن کی مار پیٹ اور قاتلانہ حملوں کا سنجیدگی سے جائیزہ لئیں اور نظربندوں کے حقوق کی پاسداری کو یقینی بننانے میں اپنا کر دار نبھایں۔