اشتیاق ملک+عاصف بٹ
ڈوڈہ+کشتواڑ //ڈوڈہ ضلع کی تحصیل چلی پنگل کے گاؤں تیندلہ سے تعلق رکھنے والا 23 سالہ نوجوان کی گذشتہ شام جھجر کوٹلی کٹرہ کے دریا میں ڈوب جانے سے موت واقع ہوئی ہے اور آج شام اس کی تدفین اپنے آبائی گاؤں میں ادا کی گئی۔محمد عثمان وانی (23)ولد عبدالغنی وانی ساکنہ تیندلہ جو کہ گریجویٹ تھا اور اپنی تعلیم کو جاری رکھنے کے لئے کچھ عرصہ سے جموں منتقل ہوا تھا۔ گذشتہ روز شدید گرمی سے راحت پانے کے کی غرض سے وہ اپنے چند دوستوں کے ہمراہ جھجر کوٹلی کے مقام پر دریا میں نہانے گیا جس دوران وہ ڈوب گیا۔ اس واقعہ کے فوراً بعد اس کے دوستوں نے اسے نارائنہ ہسپتال کٹرہ میں بھرتی کیا جہاں پر ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ اس سانحہ پر ان کے آبائی گاؤں واقع تیندلہ میں کہرام مچ گیا۔مہلک جوان کا پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد آج صبح لاش کو وارثوں کے سپرد کی گئی اور آج ہی شام اسکے آبائی گاؤں میں تدفین عمل میں لائی گئی۔اس کی نماز جنازہ میں کثیر تعداد میں نوجوانوں و عام لوگوں نے شرکت کی اور پرنم آنکھوں سے سپرد خاک کیا گیا۔ مہلک نوجوان کا والد پیشہ سے مزدور ہے اور اس کی چھ بہنیں و ایک بھائی ہے. اس حادثہ پر متعدد سیاسی و سماجی شخصیات نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے غمزدہ خاندان کے ساتھ تعزیت کی ہے۔ادھر منگل کی شام ضلع کشتواڑ کے درابشالہ میںزیر تعمیر ریٹلے پاور پروجیکٹ میں ڈمپر کو پیش آئے حادثے میں دریابرد ہوئے ڈرائیور کی نعش کو تیسرے روز دریا سے نکالا گیا ہے۔ مسلسل 2 روز تک کڑی مشقت کے بعد تیسرے روز چندی گڑھ سے ماہر غوطہ خوروں کی مدد سے نعش کو دریائے چناب سے بازیاب کیا گیا جسکی شناخت فیضان احمد ولد غلام حیدر سکنہ ڈوڈہ کے طور ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ منگل کی شام کاپر ڈیم کے قریب ڈمپر گاڑی کو اسوقت حادثہ پیش آیا جب وہ ملبہ ڈالنے کیلئے دریا کے کنارے گیا تھا ۔گاڑی میں سوار یک 1شخص نے چھلانگ لگادی تھی جبکہ ڈارئیور ڈمپر سمیت دریائے چناب میں ڈوب گیا تھا۔ دو دن تک تلاشی کارروائی کے بعد جمعرات کی صبح غوطہ خوروں اور ایس ڈی آر ایف و ریڈکراس نے نعش کو ڈھونڈ نکالاجسکے بعد اسکی نعش کو آخری رسومات کیلئے ورثا کو سونپا گیا۔