جموں// بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) جموں وکشمیر یونٹ کے صدر ست شرما نے ریاستی کابینہ میں شامل بھاجپا کے سبھی 9 وزراءکی طرف سے پیش کئے گئے استعفیٰ ناموں سے پیدا شدہ کنفوژن کو دور کرتے ہوئے کہا کہ وزراءسے استعفیٰ نامے لینے کا واحد مقصد ریاستی کابینہ میں وسیع پیمانے کے ردوبدل کے لئے راہ ہموار کرنا تھا۔ تاہم انہوںنے ردوبدل سے متعلق کوئی بھی تفصیلات یہ کہتے ہوئے ظاہر کرنے سے انکار کیا کہ پارٹی کا ہر ایک فیصلہ پارٹی ہائی کمان لیتی ہے اور جوں ہی ہائی کمان مزید کوئی فیصلہ لیتی ہے میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ریاستی کابینہ میں شامل سبھی 9 بھاجپا وزراءنے گذشتہ شام اپنے استعفیٰ نامے ست شرما کو سونپ کر پورے ملک میں ایک نئی سیاست بحث کوجنم دیا تھا ۔ وزراءکی جانب سے یہ استعفیٰ نامے دو بھاجپا وزراءچندر پرکاش گنگا اور چودھری لال سنگھ کے ریاستی کابینہ سے مستعفی ہوجانے کے چار روز بعد پیش کئے گئے تھے۔ ست شرما نے بدھ کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ مخلوط حکومت کے تین سال تعمیر وترقی کے لحاظ سے بے مثال ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا ’مخلوط حکومت نے اپنے تین سال مکمل کرلئے ہیں۔ یہ تین سال تعمیر و ترقی کے لحاظ سے بے مثال رہے ہیں۔ پارٹی کی مرکزی لیڈر شپ کے ساتھ بات چیت کرنے کے بعدوسیع پیمانے کے ردوبدل کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ اسی ردوبدل کے لئے راہ ہموار کرنے کے لئے مجھے وزراءکے استعفیٰ نامے موصول ہوئے ہیں۔ ردوبدل کے حوالے سے جو بھی فیصلہ لیا جاتا ہے، میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا‘۔ انہوں نے کہا ’مخلوط حکومت کی تشکیل کا مقصد ہی ہے کہ ریاست میں تعمیر و ترقی کو یقینی بنایا جائے۔ اس اتحاد کا مقصداچھی حکمرانی اور کشمیر میں امن وامان کی فضا میں بہتری لانا بھی تھا۔ بی جے پی ایک قومی جماعت ہے اور اس کا ہر ایک فیصلہ پارٹی ہائی کمان لیتی ہے‘۔ پارٹی ذرائع نے بتایا کہ بی جے پی وزراءکی جانب سے اپنے استعفیٰ نامے بی جے پی صدر کو پیش کرنے سے حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور ریاست میں مخلوط حکومت معمول کے مطابق کام کرتی رہے گی۔ انہوں نے بتایا ’استعفیٰ نامے لئے گئے ہیں منظور نہیں کئے گئے ہیں۔ وزراءاپنے متعلقہ محکموں کا کام کاج معمول کے مطابق جاری رکھیں گے‘۔ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے گذشتہ روز صنعت و حریت اور جنگلات و ماحولات محکموں کے قلمدان نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ کو سونپ دیے ہیں۔ ان محکموں کے قلمدان مستعفی وزراءچندر پرکاش اور چودھری لال سنگھ کے پاس تھے۔ بتادیں کہ ضلع کٹھوعہ میں پیش آئے کمسن بچی کی وحشیانہ عصمت دری اور قتل واقعہ کی وجہ سے پی ڈی پی بی جے پی مخلوط حکومت میں شامل دو بھاجپا وزراءچندر پرکاش گنگا اور چودھری لال سنگھ نے گذشتہ روز اپنا استعفیٰ پیش کیا۔ بی جے پی کے اِن دو وزراءنے یکم مارچ کو ضلع کٹھوعہ میں آصفہ عصمت دری و قتل کیس کے ملزمان کے حق میں ہندو ایکتا منچ کے بینر تلے منعقد ہونے والے ایک جلسہ میں شرکت کرکے سول و پولیس انتظامیہ کے عہدیداروں کو گرفتاریاں عمل میں نہ لانے کی ہدایات دی تھیں۔ کٹھوعہ میں جلسہ سے خطاب کے دوران ان وزراءنے ایک مخصوص کیمونٹی کے لوگوں کو یقین دلایا تھا کہ کیس کو سی بی آئی کے حوالے کیا جائے گا۔ تاہم دونوں مستعفی وزراءکا کہنا ہے کہ انہیں پارٹی کی طرف سے وہاں جانے کے لئے کہا گیا تھا۔