محمد تسکین
بانہال// بْدھ کی شام سے اپنی اِیکو گاڑی سمیت لاپتہ ہوئے بانہال کے ایک نوجوان کی مرگن ٹاپ کے علاقے میں سڑک کے ایک حادثے موت واقع ہوئی ہے۔مہلوک کی شناخت محمد عارف ملک عمر 22 سال ولد مرحوم غلام رسول ملک سکنہ چملواس بانہال کے طور کی گئی ہے اور پیشے سے ڈرائیور اس نوجوان نے حال ہی میں بنک سے لون لیکر اپنی ECO گاڑی لے رکھی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ بدھ کی صبح مہلوک نوجوان اپنی ایکو گاڑی نمبر JK-19A / 5120 میں مزدور لیکر متی گاورن اننت ناگ کے راستے واڑون گیا ہوا تھا اورواپس آتے ہوئے شام ساڑھے سات بجے سے اس کا موبائل فون رابطہ منقطع ہوگیا تھا اور گھر والوں کو رات دیر تک بھی اس سے کوئی رابط نہ ہوسکا۔ اس صورتحال نے گھر والوں میں تشویش پیدا کی۔مہلوک نوجوان عارف ملک کے قریبی رشتہ داروں نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ فون رابطہ منقطع ہونے اور گھر نہ پہنچنے کے بعد تمام رشتہ داروں میں تشویش پھیل گئی اور جمعہ کی علی الصبح مہلوک عارف ملک کے رشتہ دار اور ہمالین کیو آر ٹی رامسو کے رضاکار اس کی تلاش میں مرگن ٹاپ، واڑون ضلع کشتواڑ کی طرف نکل گئے اور جمعہ کی دوپہر بچاؤ ٹیموں میں شامل افراد کو مہلوک نوجوان کی ایک حادثے میں ہوئی موت کی خبر سے روبرو ہونا پڑا۔ مہلوک کی گاڑی واڑون اور مرگن ٹاپ کے درمیان ناڑبلن کے مقام حادثے کا شکار ہوکر گہری کھائی میں گر گئی تھی اور دو روز تک کسی کو اس حادثے کی کوئی خبر نہ ملی۔ انہوں نے کہا کہ مرگن ٹاپ کے علاقے میں مواصلاتی نظام نا کے برابر ہے اور نیٹ ورک نہ ہونے کی وجہ سے بچاو ٹیموں سے رابطہ بار بار کٹ رہا ہے تاہم اس نوجوان کی گاڑی کے حادثے میں موت کی خبر کی تصدیق کی گئی ہے اور واڑون پولیس کے ہمراہ لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے جی ایم سی اننت ناگ لایا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ نزدیکی پولیس بھی جائے حادثہ پر پہنچ گئی ہے۔ یہ حادثہ مرگن ٹاپ اور واڑون کے درمیان پیش آیا ہے اور اس علاقے میں دور دور تک کوئی بستی نہیں ہے بلکہ پہاڑ اور جنگل ہی جنگل ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ جنگلی جانوروں نے لاش کو نقصان بھی پہنچایا ہے۔ واڑون پولیس نے کیس درج کرکے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہے اور قانونی لوازمات کے بعد لاش کو ورثا کے سپرد کیا جا رہا ہے۔مہلوک نوجوان محمد عارف کے والد مرحوم غلام رسول ملک بھی کئی سال پہلے پتھر لگنے کے ایک حادثے میں لقمہ اجل بنے تھے اور یہی نوجوان گھر کا کفالت گزار تھا۔