محمد تسکین
بانہال // بانہال سے چند کلومیٹر دور کراواہ کی گوجر بستی میں آگ کی ایک ہولناک واردات میں دو رہائشی مکان مکمل طور سے خاکستر ہوئے ہیں اور دونوں مکانوں میں ضروریات زندگی کا لاکھوں روپے کا مال و اسباب تباہ ہوا ہے۔ بانہال قصبہ سے چار کلومیٹر دور گوجر ناڑ کراواہ کی بستی کو ابھی تک سڑک رابطے سے جوڑا نہیں گیا ہے اور زیارت دستگیر صاحب کراواہ سے صرف دو کلومیٹر دور یہ بستی سڑک سے نہیں جوڑی گئی ہے۔ گوجر ناڑ کراواہ کو سڑک رابطہ نہ ہونے سے فائر سروسز کی ٹیم کو سخت مشقت کرنا پڑی اور متاثرہ مقام تک واٹر موٹر اور پائپ لائین کو اٹھا کر لیجانے اور نیچے نالے سے پائپ لائین بچھانے میں وقت لگا اور تب تک یہ دونوں رہائشی مکان راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکے تھے۔ تاہم فائر سروسز کی کاروائی سے مزید مکانوں تک آگ کو پھیلنے سے روکا گیا۔یہ دونوں رہائشی مکان محمد اشرف چوہان ولد عبداللہ چوپان اور محمد ابراہیم گوجر ولد غلام حسین وارڈ نمبر ایک پنچایت کراواہ بانہال کے تھے۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ محمد ابراہیم گوجر کی دو بیٹیوں کی شادی جلد ہی ہونے والی تھی اور انہوں نے شادی کیلئے تمام سامان ،راشن کپڑے زیورات وغیر جمع کر رکھے تھے اور وہ بھی آگ کی ہولناک واردات میں راکھ ہو گئے ہیں ۔انہوں نے بتا یا تن پر بچے کپڑوں کے سوا یہ دونوں کنبوں کے پاس کچھ نہیں بچ سکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں نے آگ بجھانے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہے اور آگ کی لپٹوں کے سامنے ان کی ایک نہ چلی۔انہوں نے ضلع انتظامیہ رام بن سے اپیل کی ہے کہ دونوں متاثرہ کنبوں کو ہرممکن مدد پہنچائی جائے تاکہ برفباری سے پہلے پہلے وہ اپنے گھروں کو دوبارہ آباد کر سکیں۔سنیئر لیڈر نیشنل کانفرنس اور ضلع صدر رامبن حاجی سجاد شاہین نے آگ کی اس ہولناک واردات پر اپنے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین سے اپنی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ اور گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ متاثرین کے حق میں فوری طور پر معاوضہ واگزار کیا جائے تاکہ سردیوں کے ان ایام میں انہیں دشواریوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔