بانہال+کنگن // بانہال قاضی گنڈ فور لین ٹنل میں بدھ کو آزمائشی طور پر چھوٹی مسافرگاڑیاں چلائی گئیں۔ ادھر لداخ شاہراہ پر سونہ مرگ تک سال بھر ٹریفک کی آمد و رفت بحال رکھنے کیلئے زیڈ موڑ ٹنل کا ایک ٹیوب بدھ کو مکمل کرلیا گیا۔بانہال اور قاضی گنڈ کے درمیان دو مساوی سرنگوں پر مشتمل ساڑھے آٹھ کلومیٹر لمبی فورلین ٹنل میں آزمائشی طور مسافر گاڑیوں کو چلنے کی اجازت دی گئی۔ بدھ کو چار بجے سے شام چھ بجے تک مسافر گاڑیوں کی دو طرفہ آزمائش کامیاب رہی۔ بانہال کے گنڈ ٹھٹھاڑ اور قاضی گنڈ کے اوجرو تک اس ٹنل پروجیکٹ پر قریب 2100 کروڑ روپے کی رقم خرچ کی گئی ہے اور اس سے بانہال اور قاضی گنڈ کے درمیان 16 کلومیٹر کی مسافت کم ہوجائے گی۔ فورلین ٹنل کے اندر ٹریفک کو چھوڑنے کے موقع پر موجود ڈی ایس پی ٹریفک بانہال شمشیر سنگھ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جموں و کشمیر کے عوام اور شاہراہ کا استعمال کرنے والوں کیلئے یہ بڑی خوشخبری ہے کہ فورلین ٹنل کے اندر ٹریفک کو آزمائشی طور چلایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بانہال سے کشمیر کی طرف مسافر گاڑیوں کو ایک گھنٹے کیلئے چھوڑا گیا اور بعد میں اسے بدھ کی شام چھ بجے تک دو گھنٹوں تک مسافر ٹریفک چلایا گیا۔ جدید تقاضوں کے تحت ساڑھے آٹھ کلومیٹر لمبی فورلین ٹنل کی تعمیر کا کام 2011 میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا نے نویگہ انجینئرنگ کمپنی کو سونپا گیا تھا۔ تعمیراتی کمپنی کے چیف منیجر منیب احمد ٹاک نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پہلی بار بانہال سے قاضی گنڈ کی طرف مسافر ٹریفک کو فورلین ٹنل کے اندر سے آزمائشی طور چلایا گیا ہے اور بعد میں نارتھ پورٹل یعنی قاضی گنڈ سے بھی مسافر گاڑیوں کو بانہال کی طرف آنے کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے کہا یہ آزمائشی وقفہ یا Trial run دو گھنٹوں کے وقفے تک جاری رہا اور ہر لحاظ سے کامیاب رہا اور دونوں طرف کا ٹریفک بغیر کسی مسئلے کے اچھی فورلین ٹنل کو چند ہفتوں میں عوام کے نام وقف کیاجائے گا تاہم اس کیلئے کسی حتمی تاریخ کا اعلان رواں مہینے جون کے آخر تک متوقع ہے۔ ادھرگگن گیر سونہ مرگ شاہراہ کو ملانے والی 6.5کلو میٹر زیڈ موڑٹنل کے ایک ٹیوب پر کام مکمل کرکے آر پار کیا گیا ۔یہ ٹنل گگن گیر سے شتکڑی سونہ مرگ تک تعمیر ہورہی ہے۔ٹنل پرسال 2015 میں کام شروع کیا گیا اور قریب پانچ سال کے بعد اسکا ایک ٹیوب بدھ کو مکمل کیا گیا۔بدھ کے روز یہاں پیشرفت کے لئے رسمی دھماکا ریجنل آفس سری نگر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر این ایچ آئی ڈی سی ایل (پروجیکٹس) گورجیت کمبو نے کیا۔کمبو نے اس موقع پر سونہ مرگ اور ضلعی انتظامیہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے حاصل کردہ ایک اور سنگ میل پر ، مراعات دینے والے ، اے پی سی او انفراٹیک کی کاوشوں کو سراہا۔انہوں نے اس منصوبے کی ہموار پیشرفت کے لئے مقامی عوام کے کردار کو بھی تسلیم کیا اور یقین دہانی کرائی کہ مرکزی سرنگ کی پیشرفت بھی مقررہ میعاد میں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد یہ سرنگ موسم سرما کے دوران سونہ مرگ جانے والے سیاحوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے مواقع فراہم کرے گی اور اسے اسٹریٹجک نقل و حرکت کے لئے بھی استعمال کیا جائے گا۔اس ٹنل کی اہمیت کے پیش نظر ٹنل کی تکمیل ایک بہت بڑی کامیابی ہے، خاص طور پر سردیوں کے مہینوں میں جب اس علاقے میں چند مقامات پر شدید برف باری اور برفانی تودوں کے سبب سونہ مرگ کا علاقہ بند رہتا ہے۔سابق وزیر اور ایم ایل اے کنگن میاں الطاف احمد نے زیڈ موڑسرنگ کے سلسلے میں پہلا سنگ میل حاصل کرنے کے لئے تعمیراتی ایجنسی کی تعریف کی ۔میاں الطاف نے بتایا ، "یہ خوشخبری ہے کہ ایک سرنگ مکمل ہوگئی ہے، میں تعمیراتی ایجنسی کو ان کے کام کے لئے مبارکباد دیتا ہوں‘‘۔انہوں نے زیڈ موڑ سے سرنگ کی پیشرفت کو سراہا جو موسم سرما میں سونہ مرگ تک ٹریفک کی نقل و حرکت ممکن بنائے گی۔میاں الطاف نے بتایا کہ سرنگ سے موسم سرما میں سونہ مرگ تک رسائی حاصل کرنے میں مقامی افراد اور سیاحوں کو آسانی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کے لئے یہ ایک بہت بڑی راحت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب سرنگ کو استعمال کے لئے کھول دیاجائے گا تو یہ لوگوں کے ساتھ ساتھ سیاحوں کو سردیوں میں سونہ مرگ دیکھنے کے قابل بنائے گا اور اس کے نتیجے میں معاشی ترقی کو فروغ ملے گا۔میاں الطاف نے گاندربل ضلع کے ڈپٹی کمشنر کی حیثیت سے شوکت اعجاز بھٹ اور ڈاکٹر پیوش سنگلا کی کاوشوں کو سراہاجن کی تقریوںکے دوران سرنگ کے کام پر کافی پیشرفت ہوئی۔ میاں الطاف نے بطور وزیر جنگلات اور ایم ایل اے زیڈ موڑ سرنگ منصوبے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ مرکزی سرنگ 2023 تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔