ملبہ سے ایک لاکھ روپے نقدی برآمد، چند روز میں ریسکیو ختم ہونے کا امکان
کشتواڑ//ضلع کشتواڑ کے ہونزڈ علاقہ میں 27و 28 جولائی کی درمیانی شب کو بادل پھٹنے کے واقعے میں لاپتہ افرا کی تلاش نویں روز بھی بارش کے باوجودجاری رہی تاہم آج بھی انھیں کوئی کامیابی ہاتھ نہ لگی۔ کشمیر عظمیٰ کو ملی تفصیلات کے مطابق این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف ، پولیس ،فوج و دیگر لوگوں کی جانب سے لاپتہ افراد کو ڈھونڈنے کی کوشش کی گئی لیکن آج بھی کچھ نہ مل سکا۔ پولیس کے سینئرعہدیدار نے بتایا کہ خدشہ ہے کہ لاشیں ملبے تلے ہوں لیکن لاکھوں ٹن ملبے کو اٹھانا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے جسے انکے نکالنے کی کم ہی امیدیں بچی ہیں تاہم وہ مسلسل کوشش کررہے ہیں۔ کشمیر عظمی کوذرائع نے بتایا کہ علاقہ میں بچاﺅ کاروائی کو جلد ختم کرنے کے امکانات ہیں چونکہ دس روز کا عرصہ گزرجانے کے بعد بھی انکے ہاتھ کچھ نہ لگا۔یہ علاقہ آج بھی سڑک رابطے سے محروم ہے اور علاقہ میں ملبے کو ہٹانے کیلئے بھاری مشینوں کے استعمال کی ضرورت تھی لیکن وہ ناممکن ہے ۔بچاﺅ کاروائی میںلگی ٹیموں کو وہاں کل ایک لاکھ روپے نقدی ٹراﺅزرسے برآمد ہوئے جس کے بارے میں امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ محکمہ فوڈ سپلائی کے ملازم کا ہے جو اس وقت فوڈ سٹور میں موجود پیسوں کو نکالنے کی کوشش کررہا تھا جبکہ اسکی نعش قریب ہی ملی تھی۔ وہی بچاو کاروائی میں لگی ٹیموں کو آدھ درجن مردہ جانور ملبے کے نیچے ملے۔ واضح رہے کہ اس حادثے میں کل 26افراد کی موت واقع ہوئی جس میں7افراد کی نعشوں کو ڈھونڈ نکالا گیا جبکہ19ہنوز لاپتہ ہیں۔ اس حادثے میں 15کے قریب افراد زخمی ہوئے تھے ۔