عظمیٰ نیوز سروس
بنی//اپنی پارٹی کے ضلع کنڈی کے صدر اور بنی لوہائی ملہار حلقہ کے انچارج یاسر چودھری نے بنی سب ڈویژن میں تاخیر سے ہونے والی ترقی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے جو کہ پچھلے پانچ سال سے تعمیراتی کام کے منتظر ایک پل کے ساتھ نظر آرہا ہے۔ یاسر نے کہا کہ بنی میں ایک پل کی تعمیر کا سنگ بنیاد پانچ سال قبل رکھا گیا تھا تاہم اس کی تعمیر کا کام ابھی شروع ہونا باقی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بنی میں ایک بڑی آبادی کو جوڑنے کے لیے اس پل کی ضرورت تھی لیکن متعلقہ حکام نے پچھلے پانچ سال سے اس کی تعمیر کو نظر انداز کر رکھا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ پل کی تعمیر کے لیے ذمہ دار حکام اور متعلقہ حکام کسی قسم کے احتساب سے نہیں ڈرتے‘‘۔تاہم انہوں نے کہا کہ منتخب حکومت ایسے عہدیداروں / حکام کو جوابدہ رکھتی ہے، لیکن جموں و کشمیر میں پچھلے کئی سال سے جمہوری نظام غائب ہے۔انہوں نے بنی میں ہسپتال/پی ایچ سیز اور سکولوں میں سٹاف/ڈاکٹرز کی کمی کا مسئلہ بھی اٹھایا جن میں طلباء کی تعداد زیادہ ہے، سٹاف/اساتذہ کی تعداد ضرورت سے کم ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔عوام کی تکالیف کے پیش نظر انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں میں فیلڈ آفیسرز، عملہ اور ڈاکٹرز کی مطلوبہ تعداد تعینات کی جائے تاکہ عوام کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ لوہائی ملہار تا کٹلی سڑک گزشتہ تین سال سے بند ہے، اور دور دراز علاقوں تک سڑک کے مناسب رابطے کو یقینی بنانے کے لیے سڑک کو مسافروں کے لیے کھولنے کے بجائے اس کا ڈی پی آر تبدیل کیا جا رہا ہے۔انہوں نے بنی، لوہائی ملہار اور دیگر علاقوں میں سیاحتی مقامات کو فروغ دینے کے لیے محکمہ سیاحت کی جانب سے ناقص کام کا معاملہ بھی اٹھایا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سیاحت کے فروغ کے لیے سیاحتی مقامات کی تلاش ضروری ہے تاکہ مقامی سطح پر روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔