سمت بھارگو
راجوری//جموں و کشمیر حکومت کے نائب وزیر اعلیٰ سریندر چودھری نے کہا ہے کہ وہ ریاستی درجہ کی بحالی کے لئے اگست یا ستمبر تک انتظار کریں گے، بصورت دیگر جموں و کشمیر میں گزشتہ دس برسوں کے دوران کی گئی تمام کوتاہیوں کو عوام کے سامنے لایا جائے گا۔یہ بات انہوں نے ضلع راجوری کے نوشہرہ اسمبلی حلقے میں لائن آف کنٹرول کے قریب گاؤں میں منعقدہ عوامی شکایات کیمپ کے دوران عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔نائب وزیر اعلیٰ سریندر چوہدری نے کہاکہ ’ہمارے پاس کچھ ایسے مسائل ہیں جن کا حل ریاستی درجہ کی بحالی کے بغیر ممکن نہیں۔ ہم اگست-ستمبر تک انتظار کریں گے، اگر بحالی نہ ہوئی تو گزشتہ دس برسوں کی تمام کوتاہیوں کو اجاگر کریں گے‘۔انہوں نے مرکز کی سابق حکومت کے نعرے ’اچھے دن‘ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ عوام آج بھی پانی اور صحت جیسی بنیادی سہولیات کے لئے ترس رہے ہیں، جو اس نعرے کو بے معنی ثابت کرتا ہے۔بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان پر ہندوستان میں دہشت گردی کو فروغ دینے کا الزام لگایا، تاہم ساتھ ہی کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔نائب وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ’بہت سے لوگ پاکستان کے زیر انتظام کشمیرکی بات کرتے ہیں، لیکن میں مرکزی حکومت سے گزارش کرتا ہوں کہ پہلے اپنے لوگوں کے بارے میں سوچا جائے، ہمارے نوجوانوں کو روزگار دیا جائے، اس کے بعد پی ائو جے کے پر بات ہو ۔
لوگوں کو بنیادی سہولیات ان کی دہلیز پر مہیا کرنا حکومت کی اولین ترجیح :نائب وزیر اعلیٰ
نوشہرہ کے سرحدی گاؤں کلاسرہ میں عوامی دربار، مسائل کے فوری ازالے کے احکامات جاری
رمیش کیسر
نوشہرہ //جموں و کشمیر کے ڈپٹی چیف منسٹر سریندر چوہدری نے نوشہرہ ڈویژن کے سرحدی اور دورافتادہ گاؤں کلاسرہ میں ایک اہم عوامی دربار کا انعقاد کیا، جس کا مقصد عوامی شکایات کا ازالہ اور سرحدی علاقوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانا تھا۔اس موقع پر مقامی لوگوں نے ڈپٹی چیف منسٹر کو سڑک رابطہ، پانی کی قلت، غیر اعلانیہ بجلی کٹوتی، طبی سہولیات، بنکرز کی تعمیر، معاوضے کی ادائیگی، اساتذہ اور ویٹرنری ڈاکٹر کی کمی سمیت متعدد ترقیاتی مسائل سے آگاہ کیا۔ڈپٹی چیف منسٹر نے موقع پر ہی متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ عوامی شکایات کا فوری اور مؤثر ازالہ کیا جائے تاکہ لوگوں کو راحت مل سکے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت تمام علاقوں کی مساوی ترقی کیلئے پْرعزم ہے، خاص طور پر سرحدی علاقوں کے لوگوں کی فلاح و بہبود کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ عوامی زندگی کو بہتر بنانے کے لئے ہر ممکن کوششیں کی جا رہی ہیں۔نائب وزیر اعلیٰ نے زور دے کر کہا کہ لوگوں کو بنیادی سہولیات ان کی دہلیز پر مہیا کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔بعد ازاں انہوں نے نوشہرہ میں ماں و بچے کے ہسپتال کا اچانک دورہ بھی کیا اور وہاں جاری ترقیاتی کاموں کا معائنہ کیا۔اس موقع پر انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ منصوبے کو مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے اور معیار کا خاص خیال رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ کی تکمیل کے بعد علاقے میں زچہ و بچہ کی طبی سہولیات میں نمایاں بہتری آئے گی۔نائب وزیر اعلیٰ کے ہمراہ اے ڈی سی سندربنی رام کشور شرما، ایس ای پی ڈبلیو ڈی (آر اینڈ بی)، اے سی ڈی اوعقیل نوید، ڈی ڈی ای محمد نواز چودھری، ڈی ایم او محمد رفیق اور دیگر ضلعی و محکمانہ افسران بھی موجود تھے۔